پاکستان تحریک انصاف نے اپنی حکومت مضبوط کرنے کے اقدامات شروع کر دئے
اتحادی جماعتوں کو ساتھ رکھنے کے لیے ان کے قابل عمل مطالبات ماننے پر غور شروع کر دیا گیا
سمیرا فقیرحسین جمعہ 18 جنوری 2019 10:00
(جاری ہے)
حکومت ایم کیوایم پاکستان کے سندھ میں ان کی مرکز کے ساتھ اونرشپ کے لئے وفاق کے ماتحت چلنے والے محکموں میں ترقیاتی کاموں میں فنڈز دے گی جبکہ متعلقہ پراجیکٹس کی اونرشپ بھی ایم کیوایم پاکستان ہی کو دی جائے گی۔
ایم کیو ایم نے حکومتی جماعت سے ملک بھر میں پارٹی کے سیل کئے جانے والے دفاتر کی واپسی کا بھی مطالبہ کیا ہے ،ان دفاتر میں سے کو دفاتر ایم کیو ایم پاکستان کی ملکیت ثابت ہو گئے وہ واپس ہو جائیں گے کیونکہ کراچی اور حیدرآباد میں موجود بیشتر دفاتر ایسے تھے جو ایم کیو ایم لندن کے ہیں ۔ بلوچستان کی ترقی میں مرکزی حکومت اپنی اتحادی کی اونرشپ کو ثابت کرنے کے لئے تمام اقدامات اُٹھائے گی۔ بلوچستان میں ہونے والی ترقی جس میں سی پیک پراجیکٹ سر فہرست ہے، میں بلوچ عوام کا پورا حصہ ہو گا اور اس کے لئے بی این پی مینگل کو اہم کردار دیا جائے گا۔ بلوچستان سے لاپتہ افراد کا معاملہ صوبائی لاء اینڈ آرڈر کا مسئلہ ہے اس میں وفاق کا کوئی کردار نہیں بنتا۔ ذرائع کے مطابق لاپتہ افراد میں بہت سارے ایسے افراد ہیں جو سرے سے لاپتہ ہوئے ہی نہیں اور بھٹکے ہوئے بلوچوں یا بھارت اور دیگر بین الاقوامی قوتوں کے خطے میں کھیل کا حصہ بنتے ہوئے افغانستان میں رہائش پذیر ہیں جبکہ ان کے دہشتگرد لیڈر بھارت میں بھی ہیں۔ میڈیا رپورٹ میں کہا گیا کہ اپنی مرضی سے لاپتہ افراد کو بازیاب نہیں کروایا جا سکتا۔ ایم کیو ایم پاکستان اور بی این پی مینگل کی سینئر قیادت کا کہنا ہے کہ وہ حکومت کے خلاف کسی ایڈونچر کا حصہ نہیں بنیں گے ،اتحادیوں میں اختلافات تو پیدا ہو جایا کرتے ہیں، ہم صرف اپنے مطالبات پورا کروانا چاہتے ہیں جو ہمارے نزدیک جائز اور قابل عمل ہیں۔ یہ وہی مطالبات یا شرائط ہیں جو ہم نے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے اتحادی بننے سے پہلے ان کے سامنے رکھے تھے اور پی ٹی آئی کی اعلٰی قیادت نے اقتدار میں آنے کے بعد ان کو پورا کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی تھی۔واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کو اقتدار میں آنے کے بعد سے ہی بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کی حمایت برقرار رکھنے کے لیے ایک کڑی آزمائش کا سامنا کرنا پڑ گیا تھا۔ تاہم اب اتحادیوں کو اپنے ساتھ رکھنے کے لیے حکومت نے ان کے قابل عمل مطالبات کو پورا کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جس پر عملدرآمد بھی شروع کر دیا جائے گا۔مزید اہم خبریں
-
ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد، وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کا ایرانی صدر کا پرتپاک استقبال
-
پاکستان چھوڑنے والے غیرقانونی افغانیوں کی تعداد 5 لاکھ 42 ہزار سے متجاوز
-
متنازع ٹوئٹس کیس، اعظم سواتی حاضری لگا کر عدالت سے چلے گئے
-
آصفہ بھٹو ایرانی خاتون اوّل کے ساتھ مصروف رہیں
-
190 ملین پاؤنڈز ریفرنس،عمران خان، بشریٰ بی بی کیخلاف مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
-
میرا خیال ہے دو تین سال اور گزرے تو نیب سے ہمیں پنشن لینا پڑے گی، شاہد خاقان عباسی
-
سوئیڈش کمپنیاں پاکستان آنے سے پہلے مجھ سے سیکیورٹی کا پوچھتی ہیں، سوئیڈش سفیر
-
چینی کی قیمت کی ڈبل سینچری ہو جانے کا امکان
-
بطور ڈاکٹر بشریٰ بی بی کے ٹیسٹ کو دیکھ کر سلوپوائزنگ سے انکار نہیں کرسکتا
-
وزیراعظم شہباز شریف کا 28 اپریل کو دورہ سعودی عرب متوقع
-
بیرسٹر گوہر کا بشریٰ بی بی کی دورانِ قید بگڑتی صحت پر تشویش کا اظہار
-
سپیکر قومی اسمبلی سے سعودی عرب کے سفیر کی ملاقات، پاک سعودی تعلقات کومزید وسعت دینے کے عزم کا اظہار
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.