خواتین شہر کے اندر غیر مُلکی ڈرائیور کے ساتھ سفر کر سکتی ہیں

ممتاز عالمِ دِین ڈاکٹر یوسف الشبیلی کا فتویٰ

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 18 جنوری 2019 12:13

خواتین شہر کے اندر غیر مُلکی ڈرائیور کے ساتھ سفر کر سکتی ہیں
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18 جنوری 2019ء) ممتاز سعودی عالمِ دین پروفیسر شیخ ڈاکٹر یوسف الشبیلی نے کہا ہے کہ خواتین شہر کے اندر غیر مُلکی ڈرائیورز کے ساتھ سفر کر سکتی ہیں۔ ڈاکٹر یوسف الشبیلی جو امام محمد بن سعود اسلامی یونیورسٹی میں درس و تدریس کے سلسلے سے وابستہ ہیں، اُنہوں نے ان خیالات کا اظہار سعودی ٹی وی چینل کے ایک مذہبی پروگرام کے دوران کیا۔

اس پروگرام کے دوران ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہا کہ مسلمان خاتون شہر کی حدود کے اندرغیر مُلکی ڈرائیور کے ساتھ سفر کر سکتی ہے۔ اس میں شرعی طور پر کوئی قباحت نہیں۔ اگر کوئی خاوند اپنی بیوی کو شہر کے اندر اندر ڈرائیور کے ساتھ اکیلے سفر کی اجازت دیتا ہے تو وہ گناہ گار قرار نہیں پائے گا۔ البتہ خاتون پر کچھ شرائط کا اطلاق ہو گا۔

(جاری ہے)

اُسے چاہیے کہ وہ ڈرائیور کے ساتھ سفر کرتے وقت خوشبو کا استعمال نہ کرے، کیونکہ خوشبو جذبات میں اشتعال پیدا کرتی ہے۔ اس لیے ایسے سفر کے دوران خوشبو کا استعمال صحیح نہیں ہو گا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل سعودی عرب کے ممتاز عالم ڈاکٹر خالد المصلح نے ٹی وی پر ایک مذہبی پروگرام میں بتایا تھا کہ مسلمان خاتون کے اپنے شہر کے بازار میں جانے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔

ڈاکٹر خالد کے مطابق اپنے شہر اور علاقے کے بازار میں جانے کے لیے خاتون کے ساتھ محرم ہونے کی شرط کا اطلاق نہیں ہوتا۔ خواتین اپنے علاقے اور شہر سے واقف ہوتی ہیں جس کے باعث وہ خطرے سے محفوظ رہتی ہیں۔ اس لیے شہر کے اندرونی بازاروں میں آنے جانے کے لیے محرم کا ساتھ ہونا لازمی نہیں۔ صرف دْوسرے شہروں میں محرم کے ساتھ ہونے کی پابندی کا اطلاق ہوتا ہے۔