Live Updates

مجھے دکھ ہے کہ ہم جھلسی ہوئی بچیوں کو چادروں میں لپیٹ کر اسپتال لے گئے

نئے چیف جسٹس سب سے پہلے ہمارے معاملے کا نوٹس لیں۔گھر میں آگ لگنے سے 4 بچیاں کھو دینے والے اہل خانہ کا نئے چیف جسٹس سے مطالبہ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 18 جنوری 2019 13:57

مجھے دکھ ہے کہ ہم جھلسی ہوئی بچیوں کو چادروں میں لپیٹ کر اسپتال لے گئے
راولپنڈی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 جنوری 2019ء) :کچھ روز قبل راولپنڈی میں ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا تھا جب شادی والا گھر کچھ ہی لمحوں میں ماتم کدہ بن گیا۔شادی والے گھر میں آتشزدگی کے باعث دلہن سمیت 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔جاں بحق ہونے والی 4 بچیوں کے چچا چوہدری ناصر کا پروگرام میں موجود پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وفاقی وزیر علی زیدی کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ زیدی صاحب مجھے بس ایک ہی بات کا افسوس ہے کہ سب سے پہلے جو ایمبولینس آئی اس میں پانی نہیں تھا اس کے بعد جو ایمبولینس آئی اس کے پاس اسٹریچر نہیں تھا۔

اور دوسری ایمبولینس بھی 45 منٹ کے بعد آئی تھی۔مجھے سب سے زیادہ دکھ یہ ہے کہ جس طرح ہم اپنی بچیوں کو لے کر گئے۔مدینہ کی ریاست اس طرح نہیں ہوتی مدینہ کی ریاست تو اسی دن فیصلہ کرتی ہے۔

(جاری ہے)

جاں بحق ہونے والی بچیوں کے چچا کا کہنا تھا کہ میرے پاس افسوس کے لئے پورا پاکستان آیا لیکن کوئی حکومتی ذمہ دار نہ آیا۔وفاقی وزیر علی زیدی پروگرام چھوڑ کر غمزدہ خاندان کے پاس داد رسی کے لیے چلے گئے۔

جاں بحق ہونے والی بچیوں کے چچا نے نئے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعیدکھوسہ سے اپیل کی ہے کہ ہو بطور چیف جسٹس سب سے پہلے اس معاملے کا از خود نوٹس لیں۔دلہن کے چچا کا مزید کہنا تھا کہ جس طرح محکموں نے ہمارے ساتھ سلوک کیا وہ ناقابل بیان ہے یہاں تک کہ محلے کے لڑکوں نے دلہن کی والدہ کو سیڑھی لگا کر نیچے اتارا۔مجھے دکھ ہے کہ ہم اپنی بچیوں کو چادروں میں لپیٹ کر اسپتال تک لے کر گئے۔صرف ایک ہی بچی کو ایمبولینس لے کر گئی باقیوں کو ہم پرائیویٹ گاڑیوں میں لے کر گئے۔اسپتال انتظامیہ نے بتایا کہ اگر لڑکیوں کو فرسٹ ایڈ مل جاتی تو ان کی جان بچ سکتی تھی۔گھر میں آگ لگنے سے 4 بچیاں کھو دینے والے اہل خانہ نے نئے چیف جسٹس سے معاملے کا از خودنوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات