خیبرپختونخواہ: لڑکیوں کے114 اسکولزغیرفعال قرار

لڑکیوں کے سب سے زیادہ غیر فعال اسکولز کوہستان میں ہیں، پشاور، سوات، بنوں، بٹگرام، بونیر ودیگر علاقوں میں غیرفعال سکول ہیں، رپورٹ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 18 جنوری 2019 15:33

خیبرپختونخواہ: لڑکیوں کے114 اسکولزغیرفعال قرار
پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18 جنوری2019ء) خیبرپختونخواہ میں عدم سہولیات کی بناء پرلڑکیوں کے114 اسکولوں کو غیرفعال قرار دے دیا گیا، لڑکیوں کے سب سے زیادہ غیر فعال اسکولز کوہستان میں ہیں، اسی طرح پشاور، سوات، بنوں، بٹگرام، بونیر ودیگر علاقوں میں غیرفعال سکول ہیں۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صوبے بھر میں لڑکیوں کے 114 پرائمری اسکولز کو غیر فعال قرار دیا گیا ہے۔

لڑکیوں کے غیر فعال اسکولز کی سب سے زیادہ تعداد کوہستان میں ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ کوہستان کے 142 میں سے 62 اسکول غیر فعال ہیں۔ کوہستان میں4 سالوں میں غیرفعال اسکولوں کی تعداد 15 سے بڑھ 62 ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق بنوں میں11، بٹگرم 10، بونیر 2، ہنگو17 اورکرک میں لڑکیوں کا ایک اسکول غیرفعال ہے۔ جبکہ پشاور اورسوات میں لڑکیوں کے غیرفعال سکولوں کی تعداد تین تین ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب محکمہ تعلیم حکومت پنجاب نے صوبہ بھر کے تمام 36 اضلاع کے ایلیمنٹری اسکولوں میں فرنیچر کی کمی کے بارے میں تفصیلی رپورٹ طلب کر تے ہوئے کہا ہے کہ پرائمری و مڈل تعلیمی اداروں میں طلباء و طالبات کی تعداد کے پیش نظر مطلوبہ فرنیچر کی طلب کے بارے میں محکمہ تعلیم کو فوری طور پرآگاہ کیا جائے تاکہ کوئی بھی طالب علم زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل نہ کرے۔

محکمہ تعلیم کے ذرائع نے بتا یا کہ 4 فروری سے شروع ہونے والے کلاس پنجم اور 16 فروری سے شروع ہونے والے کلاس ہشتم کے امتحانات کے دوران بھی ہنگامی بنیادوں پر طلباء کو فرنیچر فراہم کرنے کیلئے اقدامات کا آغاز کر دیا گیا ہے تاکہ وہ زمین پر بیٹھ کر امتحان دینے کی بجائے کرسی و میز پر بیٹھ کر پرسکون طریقے سے امتحان دے سکیں۔ ماہرین تعلیم کے مطابق پنجاب میں تعلیمی مواقع فراہم کرنے اور شرح خواندگی کو بڑھانے کیلئے اپم اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ جوکہ قابل تحسین ہیں۔