قومی اسمبلی باوقار انداز میں چلانے اور اراکین کے طرز عمل سے متعلق معاملات کی نگرانی ‘ جائزہ کیلئے ضابطہ اخلاق کمیٹی تشکیل دینے کا اختیار سپیکر کو دینے کی تحریک منظور

سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ملک کے مختلف علاقوں میں قحط سالی کی صورتحال کا جائزہ لینے کا معاملہ بین الصوبائی رابطے کی کمیٹی کے سپرد کردیا

جمعہ 18 جنوری 2019 16:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جنوری2019ء) قومی اسمبلی نے ایوان کو باوقار انداز میں چلانے اور اراکین کے طرز عمل سے متعلق معاملات کی نگرانی ‘ ان کے نوٹس اور جائزہ کے لئے ضابطہ اخلاق کمیٹی تشکیل دینے کا اختیار سپیکر کو دینے کی تحریک منظور کرلی ۔ جمعہ کو وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے ایوان میں زیر قاعدہ 244 ب کے تحت تحریک پیش کی کہ اراکین کے طرز عمل اور اس کے ضمنی معاملات کو منضبط کرنے کی غرض سے سپیکر کو قومی اسمبلی میں پارلیمانی قائدین کی کمیٹی کا تقرر کرنے‘ اس کی ہیئت ترکیبی میں جب کبھی ضرورت ہو تبدیلیاں کرنے اور اس کی صدارت کرنے کا اختیار دیا جائے۔

سپیکر نے تحریک ایوان میں پیش کی جسے منظور کرلیا گیا۔ اس کمیٹی کے امور میں شامل ہے کہ کمیٹی قواعد اور دساتیر کے مطابق اراکین کے طرز عمل سے متعلق معاملات کی نگرانی کرے گی۔

(جاری ہے)

اس کا نوٹس اور جائزہ لے گی اور جب کبھی ضرورت ہو اسمبلی کو تجاویز دے گی۔ کمیٹی اراکین کے طرز عمل کے حوالے سے ایوان اور سپیکر کی جانب سے بھیجے گئے معاملات کا جائزہ لے گی اور ان کی تحقیقات کرے گی۔

کمیٹی اراکین کی طرف سے ضابطہ اخلاق کی مبینہ خلاف ورزی سے متعلق شکایات کا جائزہ لے گی۔ کمیٹی محض غیر مصدقہ میڈیا رپورٹس کی بناء پر کسی معاملے یا شکایت یا کسی دیگر معاملہ جو قانون کی عدالت میں زیر سماعت ہو ‘ کو زیر غور نہیں لائے گی۔ کمیٹی اراکین کے مجموعی طرز عمل پر سہ ماہی رپورٹیں ایوان میں پیش کرے گی۔ کمیٹی اپنے طریق کار کو منضبط کرنے کے لئے قواعد وضع کر سکے گی۔

اجلاس ک دور ان سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ملک کے مختلف علاقوں میں قحط سالی کی صورتحال کا جائزہ لینے کا معاملہ بین الصوبائی رابطے کی کمیٹی کے سپرد کردیا۔قبل ازیں ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ بدین میں خشک سالی کی بدترین صورتحال ہے تاہم پی ڈی ایم اے کی رپورٹ میں بدین کے صرف آٹھ اضلاع کو شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پورے بدین کو متاثرہ علاقہ قرار دیا جائے اور آبیانہ اور ٹیکسوں کی مد میں لوگوں کو سہولت دی جائے۔ جس پر سپیکر نے کہا کہ ملک کے مختلف حصوں بالخصوص بلوچستان میں خشک سالی کی صورتحال سے متعلق معاملے کا جائزہ لینے کا معاملہ بین الصوبائی رابطوں کی کمیٹی کے سپرد کیا جارہا ہے۔