Live Updates

فوجی عدالتوں میں توسیع کی حمایت نہیں کریں گے، فرحت اللہ بابر

لاپتا افراد سے متعلق تشویش ہے، پی ٹی آئی جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کا وعدہ پورا کرے، پیپلزپارٹی عوامی مسائل کی بات کرے تو نیب اور جےآئی ٹی کی تلوارلٹکا دی جاتی ہے۔ پارٹی اجلاس کے بعد سینئر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 18 جنوری 2019 20:27

فوجی عدالتوں میں توسیع کی حمایت نہیں کریں گے، فرحت اللہ بابر
کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18 جنوری2019ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنماء فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں میں توسیع کی حمایت نہیں کریں گے، لاپتا افراد سے متعلق تشویش ہے، پی ٹی آئی جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کا وعدہ پورا کرے، پیپلزپارٹی عوامی مسائل کی بات کرے تو نیب اور جےآئی ٹی کی تلوارلٹکا دی جاتی ہے۔ وہ آج یہاں پارٹی اجلاس کے بعد سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، مرتضیٰ وہاب اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کررہے تھے۔

فرحت اللہ بابر نے کہا کہ تشویش ہے جنوبی پنجاب کے معاملے پرپیش رفت نہیں ہوئی۔ حکومت نے خود کہا تھا کہ جنوبی پنجاب 100 دن کے ایجنڈے کا حصہ ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پرجنوبی پنجاب کا صوبہ بنایا جائے۔ ہم نے حکومت کو پیشکش کی تھی کہ جنوبی پنجاب کی قرارداد موجود ہے۔

(جاری ہے)

قرار داد پہلے ہی سینیٹ میں منظور ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی عوامی مسائل کی بات کرتی ہے نیب یا جےآئی ٹی کی تلوارلٹکا دی جاتی ہے۔

فرحت اللہ بابر نے لاپتا افراد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی فوجی عدالتوں کی حمایت نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلوں کا احترام ہے۔ سندھ کے3 ہسپتالوں کا انتظام وفاقی حکومت کو دے دیا گیا۔ لیکن آئندہ امید کرتے ہیں کہ عدالتی فیصلے اس طرح ہوں کہ تمام اداروں کی عزت میں اضافہ ہو۔ کچھ لوگ عدالتوں کو استعمال کرنا چاہتے ہیں۔

سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ جنوبی پنجاب کا آزاد، بااختیار اورتمام محکموں پرمشتمل صوبہ چاہتے ہیں۔ تمام اراکین نے مل کر73ء کے آئین کو بحال کیا۔ ہمارا مصمم ارادہ ہے کہ 18 ویں ترمیم کا دفاع کریں گے۔ 18ویں ترمیم کے تحت وفاقی حکومت کچھ ادارے واپس لے رہی ہے۔ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عدالتوں کا سامنا کیا اور باعزت بری ہوئے۔ مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وفاقی حکومت میں ادارے بنانے کی قابلیت نہیں ہے۔

ہم ادارے بناتے رہیں گے۔ یہ چاہیں توان کو چھین لیں۔ وفاقی حکومت ادارے بنا نہیں سکتی بلکہ صرف خراب کرسکتی ہے۔ جس بیوروکریسی کی بات کی جاتی ہے وہ سندھ میں ہے۔ ایسی کیا بات ہے کہ ان کیسز کو اسلام آباد منتقل کیا جا رہا ہے۔ جن بینک اکاؤنٹس کی بات کی جاتی ہے وہ صوبہ سندھ میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے172 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالے۔

عدلتی فیصلے پربہانے بازی کی گئی۔ ای سی ایل سے نام نکال کر انہوں نے پیپلزپارٹی پر کوئی احسان نہیں کیا۔ پیپلزپارٹی ہمیشہ کی طرح اس بار بھی سرخرو ہوگی۔ ہم گھبرائیں گے نہیں ہم اپنا دفاع بھرپورطریقے سے کریں گے۔ اس سے قبل سابق صدر آصف زرداری اورچیئرمین پی پی بلاول بھٹو کی زیرصدارت پارٹی قیادت کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی ، خورشید شاہ، نوید قمرسمیت سینئر رہنماؤں نے شرکت کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں شرکاء کی اکثریت نے اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کی اجازت مانگ لی۔شرکاء نے کہا کہ ملک اور جمہوریت بچانی ہے توہمیں سخت فیصلے کرنا ہوں گے۔ وفاقی وزراء کی بدزبانی پر خاموش نہیں رہ سکتے۔ پارٹی قیادت ہمیں صبر کی تلقین نہ کرے۔

سابق صدرآصف زرداری نے کہا کہ مانگے تانگے کی سرکار نہیں چل سکتی۔ گرتی ہوئی دیوار کوکوئی اوردھکا نہیں دے گا، یہ خود ہی گرا دیں گے۔ حکومتی ہتھکنڈوں کیخلاف عوامی اور پارلیمنٹ کا فورم استعمال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو نقصان پہنچانے والوں کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ مزید برآں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بھی عوامی رابطہ مہم کیلئے پنجاب میں ڈیرے ڈالنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

بلاول بھٹو عوامی رابطہ مہم پنجاب سے شروع کریں گے۔ بلاول بھٹوجنوری کے آخری ہفتے میں پنجاب کیلئے روانہ ہوں گے۔ جبکہ جنوبی پنجاب میں بھی 3 روز قیام کریں گے۔ چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے پارٹی اجلاس میں کہا کہ پیپلزپارٹی کی قیادت کو کچھ ہوا توذمہ دار عمران خان ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ تبدیلی کی بات کرنے والوں کا وزیراعظم پارلیمنٹ میں ہی نہیں آتا۔ عمران خان کویہ بھی معلوم نہیں کہ وہ وزیراعظم ہیں۔عمران خان بنی گالہ تک محصور ہوکررہ گئے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات