وہ پہلا اسلامی ملک جس نے خواتین کو جنسی خواہشات بڑھانے والی دوائی ویاگرا کے استعمال اور خرید و فروخت کی اجازت دے دی

مصر خواتین کی جنسی خواہش بڑھانے والی ادویات کی تیاری اور فروخت کی اجازت دینے والا پہلا عربی ملک بن گیا ہے

muhammad ali محمد علی جمعہ 18 جنوری 2019 23:39

وہ پہلا اسلامی ملک جس نے خواتین کو جنسی خواہشات بڑھانے والی دوائی ویاگرا ..
قاہرہ (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18 جنوری2019ء) وہ پہلا اسلامی ملک جس نے خواتین کو جنسی خواہشات بڑھانے والی دوائی ویاگرا کے استعمال اور خرید و فروخت کی اجازت دے دی، مصر خواتین کی جنسی خواہش بڑھانے والی ادویات کی تیاری اور فروخت کی اجازت دینے والا پہلا عربی ملک بن گیا ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ایک ایسا اسلامی ملک ہے جس نے خواتین کو جنسی خواہشات بڑھانے والی دوائی ویاگرا کے استعمال اور خرید و فروخت کی اجازت دے دی ہے۔

مصر خواتین کی جنسی خواہش بڑھانے والی ادویات کی تیاری اور فروخت کی اجازت دینے والا پہلا عربی ملک بن گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق جہاں ویاگرا مردانہ کمزوری کو دور کرنے کے لیے خون کے بہاؤ کو بہتر بناتی ہے، وہیں خواتین کی ویاگرا کو اینٹی ڈپریسنٹ اور دماغ میں کیمکلز کو متوازن کر کے جنسی خواہشات بڑھانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

خواتین کی ویاگرا یا فلبانسیرن کو خواتین کے لیے ’گلابی گولی ’ کے طور پر دکھایا گیا جو کہ مصر میں مردوں کے لیے ملنے والی ویاگرا کی نیلی گولی کے مقابل ہے۔

تاہم اس حوالے سے مصری دوا ساز ادارے کے نمائندے المراغی کا کہنا ہے کہ اس دوا کو خواتین کی ویاگرا کہنا نامناسب ہیں اور یہ نام ہم نے نہیں بلکہ مقامی میڈیا نے دیا ہے۔ دوسری جانب مصری ڈاکٹر ہیبا کتب کا کہنا خواتین کی ویاگرا کہنا ایک گمراہ کن اصطلاح ہے جنھوں نے اس دوا کا نسخہ اپنے کسی بھی مریض کو لکھ کر دینے سے انکار کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ دوا کبھی بھی اس خاتون پر مؤثر نہیں ہو گی جس کو کسی بھی نفسیاتی یا جسمانی مسائل کا سامنا ہے. خواتین کے لیے سیکس ایک جذباتی عمل ہے اور یہ سب کچھ ذہن میں شروع ہوتا ہے۔

ایک عورت کا کبھی اپنے شوہر سے صحتمند جنسی تعلق نہیں ہو سکتا اگر وہ اس کی عزت نہیں کرتا اور اس کے ساتھ بدسلوکی کرتا ہے۔ کوئی علاج اس میں مدد گار ثابت نہیں ہوگا۔ مس کتب کا کہنا ہے کہ فلبانسیرن کی افادیت اس کے نقصان کے مقابلے میں بہت کم ہے انھوں نے خبردار کیا کہ ’بلڈ پریشر کا گرنا بہت سنگین مسئلہ ہے۔

متعلقہ عنوان :