جسٹس ثاقب نثار وکیل بہت اچھے تھے لیکن بطور چیف جسٹس وہ ناکام ہو گئے

جسٹس ثقب نثار نے چیف جسٹس بننے کے بعد مقدمات نمٹانے کی بجائے اور کام شروع کر دئے تھے۔ بیرسٹر شعیب رزاق

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 19 جنوری 2019 10:06

جسٹس ثاقب نثار وکیل بہت اچھے تھے لیکن بطور چیف جسٹس وہ ناکام ہو گئے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 جنوری 2019ء) : سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار 17 جنوری کو اپنے عہدے سے ریٹائر ہوئے جس کے بعد گذشتہ روز جسٹس آصف سعید کھوسہ نے پاکستان کے 26 ویں چیف جسٹس کی حیثیت سے اپنے عہدے کا حلف اُٹھایا۔ سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی ریٹائرمنٹ کے بعد ان کی کارکردگی پر کئی تبصرے کیے جا رہے ہیں۔ اسی حوالے سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے بیرسٹر شعیب رزاق کا کہنا تھا کہ جسٹس (ر) ثاقب نثار نے بطور وکیل بہت اچھے کام کیے لیکن بطور چیف جسٹس وہ ناکام ہو گئے کیونکہ چیف جسٹس بننے کے بعد انہوں نے مقدمات نمٹانے کے بجائے اور کام شروع کر دیے۔

انہوں نے کہا کہ جسٹس (ر) ثاقب نثار بطور چیف جسٹس بُری طرح ناکام ہوئے، ان کی ناکامی کا اندازہ یہاں سے لگایا جا سکتا ہے کہ ان کے اعزاز میں دئے گئے فُل کورٹ ریفرنس سے خطاب میں جسٹس آصف کھوسہ کو اپنا عہدہ سنبھالنے سے قبل ہی کئی باتیں واضح کر دیں۔

(جاری ہے)

بیرسٹر شعیب رزاق کا کہنا تھا کہ جسٹس آصف کھوسہ نے اپنے خطاب میں ملک کو عدلیہ کے حوالے سے جن مسائل کا سامنا ہے ان کا بھی تذکرہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں طاقت کی بھوک ہے، ہمیں لگتا ہے کہ ہم کسی سلطنت کے بادشاہ ہیں، طاقت کا یہ نشہ ہمارے سر چڑھ جاتا ہے۔واضح رہے کہ جسٹس (ر) ثاقب نثار کی کارکردگی کو لے کر ہر کوئی اپنا اپنا تجزیہ پیش کر رہا ہے۔ سینئیر تجزیہ کار حفیظ اللہ نیازی نے میاں ثاقب نثار پر تنقید کے نشتر چلا چکے ہیں اور کہہ چکے ہیں کہ ہمارے ملک میں جب معاشی اور اقتصادی بحران کی جانچ پڑتال کی جائے گی تو کوئی بھی شخص اس سے میاں ثاقب نثار کو بری الذمہ قرار نہیں دے سکے گا کیونکہ وہ بھی اس سب کے ذمہ دار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میاں ثاقب نثار نے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ جسٹس (ر) ثاقب نثار کے جانے کے بعد ان کے بارے میں اس طرح کے بیانات کا پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی نے بھی نوٹس لے لیا ہے اور ٹی وی چینلز کو اس حوالے سے خبردار بھی کیا ہے۔