احتساب عدالت نے پیراگون ہائوسنگ اسکینڈل میں خواجہ برادران کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 7 روز کی توسیع کر دی

خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو سخت سکیورٹی میں پیش کیا گیا ، عدالت جانیوالے راستے کنٹینر ،خاردار تاریں لگا کر سیل رکھے گئے خواجہ برادران کا تمام بینک ریکارڈ حاصل کر لیا ،تحقیقات ابھی جاری ہیں ،جسمانی ریمانڈ میں توسیع دی جائے‘نیب پراسیکیوٹر کی استدعا پیراگون کے ساتھ جو بھی لین دین ہوا وہ قانون کے مطابق ہوا، کوئی ایسا اکائونٹ یا ٹرانزیکشن نہیں جو ظاہر نہ کی گئی ہو،مزید ریمانڈ نہ دیا جائے ‘امجد پرویز خواجہ برادران کی احتساب عدالت سے واپسی پر پولیس اور کارکنوں کے درمیان دھکم پیل ،گاڑی کے قریب آنیوالے کارکنوں کو پیچھے دھکیل دیا گیا

ہفتہ 19 جنوری 2019 14:24

احتساب عدالت نے پیراگون ہائوسنگ اسکینڈل میں خواجہ برادران کے جسمانی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جنوری2019ء) احتساب عدالت نے پیرگون ہائوسنگ اسکینڈل میں گرفتار مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق اور انکے بھائی خواجہ سلمان رفیق کے جسمانی ریمانڈ میں 26 جنوری تک توسیع کردی۔ہفتہ کے روز احتساب عدالت کے جج سید نجم الاحسن نے کیس کی سماعت کی۔نیب کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو عدالت پیش کیا گیا۔

اس موقع پر عدالت کے اندر اور باہر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ نے بتایا کہ خواجہ برادران کا تمام بینک ریکارڈ حاصل کر لیا ہے تاہم ہماری تحقیقات ابھی جاری ہیں لہٰذا جسمانی ریمانڈ میں توسیع دی جائے۔اس پر خواجہ برادران کے وکیل امجد پرویز نے دلائل دیئے کہ مارچ 2018ء سے یہ انکوائری چل رہی ہے اور میرے موکل ہر دفعہ ان کے سامنے پیش ہوئے ہیںلہٰذا آج کی درخواست کے مطابق خواجہ برادران کے مزید جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گزشتہ ریمانڈ کی بھی ضرورت نہیں تھی کیونکہ خواجہ برادران کے اکائونٹس سے کوئی ہیر پھیر نہیں ہوئی۔وکیل کا کہنا تھا کہ خواجہ برادران کا 40 روز کا جسمانی ریمانڈ ہوچکا ہے لہٰذا عدالت نیب کی اس درخواست کو مسترد کرے اور ان کے موکل کو جوڈیشل ریمانڈ پر عدالت بھیجے۔امجد پرویز نے مزید کہا کہ خواجہ برادران کے خلاف کیس ٹھیک ہے یا غلط اسکا فیصلہ ریفرنس میں ہو گا، پیراگون کے ساتھ جو بھی لین دین ہوا ہے وہ قانون کے مطابق ہوا، کوئی ایسا اکائونٹ یا ٹرانزیکشن نہیں ہے جو ظاہر نہ کی گئی ہو۔

عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد نیب کی جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا جو تھوڑی دیر بعد سناتے ہوئے نیب کی استدعا منظور کرلی۔عدالت نے خواجہ برادران کا مزید 7روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا اور نیب کو دونوں ملزمان کو 26 جنوری کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔سماعت کے موقع پر عدالت کے باہر مسلم لیگ (ن) کے کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی جنہوں نے پارٹی رہنمائوں کے حق میں نعرے بازی کی۔

جبکہ احتساب عدالت کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی ،عدالت جانے والے راستوں کوکنٹینر،خاردارتاریں لگاکرسیل کردیاگیا اور اینٹی رائٹس فورس اور خواتین پولیس اہلکار بھی عدالتی احاطے میں تعینات تھیں۔خواجہ برادران کی احتساب عدالت سے واپسی پر پولیس اور کارکنوں کے درمیان دھکم پیل بھی ہوئی اور گاڑی کے قریب آنے والے کارکنوں کو پولیس نے پیچھے دھکیل دیا۔

خیال رہے کہ نیب نے پیراگون ہائوسنگ اسکینڈل میں خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کو لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے ضمانت مسترد ہونے پر 11 دسمبر کو حراست میں لیا تھا۔ جس کے بعد اب تک خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو جسمانی ریمانڈ کے حصول کے لیے 4 مرتبہ عدالت میں پیش کیا جاچکا ہے۔اس کے علاوہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے پروڈکشن آرڈر جاری ہونے اور لاء اینڈ جسٹس کمیشن کے اجلاس میں موجودگی کے لیے خواجہ سعد رفیق کا 3 مرتبہ راہداری ریمانڈ بھی لیا جاچکا ہے۔