Live Updates

ہم اپنے رشتہ داروں کے پاس بورے والا جا رہے تھے

پاپا نے پولیس کی منتیں کیں کہ پیسے لے لیں لیکن گولی نہ ماریں۔ بچے کا بیان

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 19 جنوری 2019 15:32

ہم اپنے رشتہ داروں کے پاس بورے والا جا رہے تھے
ساہیوال (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 جنوری 2019ء) : ساہیوال میں سی ٹی ڈی کی کارروائی اور چار افراد کی ہلاکت کے واقعہ سے متعلق فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والے بچے عمیر نے بھی بیان دے دیا ہے۔ بچے نے اپنے بیان میں کہا کہ میرا نام محمد عمیر خلیل ہے۔ میرے والد کا نام خلیل اور میری والدہ کا نام نبیلہ تھا۔ ہم اپنے رشتہ داروں کے پاس بورے والا جا رہے تھے ۔

پاپا نے پولیس کی بہت منتیں کیں کہ آپ پیسے لے لیں لیکن فائرنگ نہ کریں لیکن انہوں نے ایک نہیں سنی اور فائرنگ کر دی۔ ہمارے ساتھ ابو کے دوست تھے جنہیں وہ مولوی کہتے تھے۔ فائرنگ سے جو مر گئے ان کو پولیس والوں نے گاڑی میں ہی چھوڑ دیا اور ہم لوگ جو بچ گئے ہمیں پٹرول پمپ کے آگے چھوڑ گئے۔ جس کے کچھ دیر بعد دوبارہ واپس آئے اور ہمیں اسپتال لے آئے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ اب سے کچھ دیر قبل ساہیوال میں تھانہ یوسف والا کی حدود میں قادرآباد کے قریب سی ٹی ڈی کی کارروائی میں دو خواتین سمیت چار افراد ہلاک ہوئے۔ سی ٹی ڈی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس نے خفیہ اطلاع ملنے پر آپریشن کیا اور ساہیوال ٹول پلازہ کے قریب ایک گاڑی کو روکا، دہشت گردوں نے گاڑی روکنے کے اشارے پر سی ٹی ڈی کے اہلکاروں پر فائرنگ کر دی۔

ترجمان سی ٹی ڈی نے کہا کہ چاروں افراد ساتھی دہشت گردوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے۔ سی ٹی ڈی حکام کے مطابق سی ٹی ڈی فیصل آباد سے فرار ہونے والے دہشت گردوں شاہد جبار اور عبدالرحمان کی گرفتاری کے لیے کاروائیاں کر رہی تھی اور مذکورہ آپریشن 16 جنوری کو فیصل آباد میں ہونے والے آپریشن کی ایک کڑی تھا۔ اس معاملے پر پنجاب پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ دہشت گرد پولیس چیکنگ سے بچنے کے لیے ایک فیملی کے ساتھ سفر کر رہے تھے تاہم فائرنگ کے تبادلے کے بعد شاہد جبار، عبدالرحمان اور ایک نامعلوم دہشت گرد فرار ہو گئے۔

دوسری جانب عینی شاہدین کے مطابق ساہیوال میں ہونے والا مبینہ پولیس مقابلہ جعلی تھا، جاں بحق ہونے والوں نے کوئی مزاحمت نہیں کی۔عینی شاہدین کا کہنا ہے فائرنگ سے دو خواتین اور دو مرد مارے گئے۔ ایک خاتون کی عمر 40 سال اور دوسری کی عمر 13 سال تھی۔ عینی شاہدین نے کہا کہ لاہور سے گاڑی آرہی تھی، پولیس نے فائرنگ کی۔ پولیس گاڑی سے ایک زخمی بچے کو اپنے ساتھ اسپتال لے گئی جن میں سے ایک بچہ زخمی تھا۔

گاڑی میں کپڑوں سے بھرے تین بیگز تھے جنہیں پولیس ساتھ لے گئی۔ ساہیوال میں ہونے والی اس کارروائی کے مشکوک پہلو منظر عام پر آنے کے بعد آئی جی پنجاب نے معاملے کا نوٹس لیا اور آر پی او ساہیوال سے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی جس کے بعد اب وزیراعظم عمران خان نے بھی ساہیوال میں کار پر فائرنگ کے واقعہ کا نوٹس لے لیا اور پنجاب حکومت سے رپورٹ طلب کی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات