کشمیریوں کے قتل کے حوالے سے بھارتی فوج کا بیان قابل افسوس ہے، میر واعظ

بھارتی ظلم و ستم کے باعث کشمیری نوجوان عسکریت کی طرف مائل ہو رہے ہیں ،بے سرو سامانی کی حالت میں قیمتی جانیں لٹا رہے ہیں

ہفتہ 19 جنوری 2019 17:40

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جنوری2019ء) مقبوضہ کشمیر میں حریت فورم کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے بھارتی فوج کے اس بیان کو کہ 2018اسکے لیے کشمیر میں ایک قابل ذکر سال رہا ، انتہائی افسوس ناک اور غیر انسانی قرار دیا۔ انہوںنے کہا کہ یہ عجیب بات ہے کہ ایک انتہائی تربیت یافتہ اور جدید جنگی ساز و سامان سے لیس فوج جسکا کام اپنے برابر کی سطح کی فوج سے لڑنا ہے، بے گناہ کشمیریوں کے قتل کی خوشی منارہی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق میر واعظ نے سرینگر میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج نے جن کشمیری نوجوانوںکو شہید کیا وہ کوئی تربیت یافتہ گوریلے یا عسکریت پسند نہیں تھے بلکہ یہ بھارتی ظلم و جبر کے ستائے نوجوان تھے جن میں چودہ برس کے کم عمر لڑکوں کے علاوہ اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان بھی شامل تھے۔

(جاری ہے)

میر واعظ نے کہا کہ بھارتی ظلم و ستم کے باعث کشمیری نوجوان عسکریت کی طرف مائل ہو رہے ہیں اور وہ بے سرو سامانی کی حالت میں اپنی قیمتی جانیں لٹا رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ عالمی برادری بھی اس بات کا اعتراف کر رہی ہے کہ مسئلہ کشمیر کو فوجی بنیادوں پر حل نہیں کیا جاسکتا لہٰذابھارت کو جو اس مسئلے کو فوجی قوت کے بل پر طول دے رہا ہے ، یہ بات سمجھ لینی چاہئے کہ اسکے اس عمل سے پیچیدگیاں بڑھ رہی ہیں۔ میر واعظ نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کی وجہ سے جنوبی ایشیا کا امن اور استحکام گزشتہ ۱۷ برس سے یرغمال بنا ہوا ہے اور اس غیر یقینی صورتحال کے خاتمے کیلئے ضروری ہے کہ اس مسئلے کے سیاسی طریقے سے حل کرنے کی راہیں تلاش کی جائیں۔

میرواعظ نے کہا کہ مقبوضہ علاقے کے گورنر نے حال ہی میں کہا ہے کہ حکومت عسکریت پسندوں کا نہیں بلکہ عسکریت کا خاتمہ چاہتی ہے لہٰذا گورنر کو چاہیے کہ وہ مخلصانہ طور پر وہ وجوہات جاننے کو کوشش کریںکہ اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان عسکریت کی طرف کیوں مائل ہورہے ہیں۔ میر واعظ نے کہا کہ کشمیری مزاحمتی قیادت کا گورنر کو مشورہ ہے کہ وہ بھارتی حکومت کو بتا دیں کہ تنازعہ کشمیر کا کوئی فوجی حل نہیں بلکہ اس مسئلے کو تمام فریق مل بیٹھ کر ہی حل کرسکتے ہیں۔