وزیراعلیٰ کی ساہیوال واقعے پر انوکھی منطق، جواب دینے سے گریز

پنجاب میں کرائم کی شرح میں اضافہ نہیں، بلکہ کرائم کی رجسٹریشن بڑھ گئی ہے، پہلے لوگ کرائم سے متعلق رجسٹریشن نہیں کرواتے تھے، اب کرواتے ہیں۔وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکی میڈیا سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 19 جنوری 2019 17:42

وزیراعلیٰ کی ساہیوال واقعے پر انوکھی منطق، جواب دینے سے گریز
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔19 جنوری2019ء) وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ساہیوال واقعے پر انوکھی منطق پیش کردی ہے۔ انہوں نے ساہیوال واقعے پر جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ کرائم میں اضافہ نہیں، کرائم کی رجسٹریشن بڑھ گئی ہے، پہلے لوگ کرائم سے متعلق رجسٹریشن نہیں کرواتے تھے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے آج یہاں میڈیا سے گفتگو میں ایک سوال پر ساہوال واقعے پر انوکھی منطق پیش کردی۔

انہوں نے کہا کہ کرائم میں اضافہ نہیں ہوا،بلکہ اب رجسٹریشن بڑھ گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلے لوگ رجسٹریشن نہیں کرواتے تھے۔اب لوگ رجسٹریشن کرواتے ہیں ۔اس لیے لگتاہے کرائم بڑھ گیا ہے۔مزید برآں وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی ہدایت پرآئی جی پنجاب پولیس امجد سلیمی نے تحقیقات کیلئے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی ہے۔

(جاری ہے)

آئی جی پنجاب پولیس نے جے آئی ٹی کوہدایت کی ہے کہ واقعے کی تمام پہلوؤں سے شفاف تحقیقات عمل میں لائی جائیں۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی جی پنجاب پولیس نے جے آئی ٹی کو تین روز میں تحقیقات مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔بتایا گیا ہے کہ ڈی آئی جی ذولفقار حمید جے آئی ٹی کے سربراہ ہوں گے۔ جبکہ جے آئی ٹی میں آ ئی ایس آئی، ایم آئی، اور آئی بی کے ارکان بھی شامل ہوں گے۔ دوسری جانب ساہیوال میں سی ٹی ڈی کے ہاتھوں فائرنگ سے جاں بحق افراد کے ورثاء کے گھروں میں قیامت کا منظر ہے۔

اہلخانہ نے واقعے کیخلاف احتجاجاً فیروزپور روڈ دونوں اطراف سے بلاک کردی ہے۔سڑک بلاک ہونے سے میٹروبس سمیت ٹریفک کا نظام مکمل طور پر درہم برہم ہوگیا ہے۔ٹریفک پولیس نے شہریوں کورنگ روڈ استعمال کرنے کی ہدایت کردی۔واقعے میں ہلاک خلیل کے بھائی نے میڈیا کوبتایا کہ ہمیں دہشتگرد کہا جارہا ہے ، ہم اس علاقے میں گزشتہ 30 سال سے رہائش پذیر ہیں۔

خلیل کی چونگی امرسدھو میں پرچون کی دکان ہے۔ہمارے چار افراد کو ناحق قتل کردیا گیا ہے۔ ذیشان ،خلیل، نبیلہ اور اریبہ کو قتل کیا گیا۔ پولیس ہمارے پیاروں کی لاشیں بھی نہیں دے رہی۔ہمارے باقی بچوں کو بھی ہمارے حوالے نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ انصاف کی فراہمی تک احتجاج جاری رکھیں گے۔ورثاء نے وزیراعظم ، وزیراعلیٰ سمیت اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔