سپریم کورٹ، عطاء الحق قاسمی تقرری کیس کے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیل دائر کر دی گئی
سپریم کورٹ 8 نومبر کا عطاء الحق قاسمی ازخود نوٹس کا فیصلہ کالعدم قرار دے ، درخواست گزار پرویز رشید کی استدعا
ہفتہ 19 جنوری 2019 23:10
(جاری ہے)
درخواست کے مطابق عطاء الحق قاسمی کو ڈائریکٹر اور چیئرمین پی ٹی وی تعینات کیا گیا جبکہ انہوں نے 18 دسمبر 2017 کو عہدے سے استعفیٰ دیا۔
عدالت میں جمع درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ درخواست گزار عدالتی فیصلے کا متاثرہ فریق ہے اوریہ معاملہ ازخود نوٹس کے اختیار کے تحت نہیں سنا جاسکتا تھا،سپریم کورٹ نے مقدمے کی سماعت میں ماتحت عدلیہ اور پبلک اتھارٹیز کے اختیارات استعمال کیے۔پرویز رشید کی درخواست کے مطابق ازخود نوٹس کا دائرہ اختیار بڑھانے سے مقدمات کا طوفان سپریم کورٹ کا رخ کریگا کیونکہ بنیادی طور پر ہر مقدمہ بنیادی حقوق کا ہوتا ہے، ازخود نوٹس کے زیادہ استعمال سے شفاف ٹرائل کا حق متاثر ہوتا ہے۔انہوں نے درخواست میں کہا کہ اس معاملے میں شفاف ٹرائل کے بغیر جرمانے عائد کیے گئے جو ذاتی پسند و ناپسند کی بنیاد پر تھے، لہٰذا سپریم کورٹ کا فیصلہ آرٹیکل 248 کے منافی ہے کیونکہ یہ آرٹیکل وفاقی وزرا کو بعض اقدامات پر عدالتی استثنیٰ دیتا ہے۔درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ عطاء الحق قاسمی عدالتی حکم سے پہلے ہی مستعفی ہوچکے تھے جبکہ سپریم کورٹ جرمانے عائد کرنے کا اختیار نہیں رکھتی۔مذکورہ درخواست میں کہا گیا کہ ماضی میں ہائیکورٹ کے 100 ججوں کی تعیناتیوں کوغیر قانونی قرار دیا گیا، ان ججز سے تنخواہوں کی مد میں وصولی نہیں کی گئی جبکہ کچھ کو تو پنشن بھی دی گئی۔مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر نے سپریم کورٹ سے استدعا کی کہ وہ 8 نومبر کا عطاء الحق قاسمی ازخود نوٹس کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔خیال رہے کہ 8 نومبر کو سپریم کورٹ نے سپریم کورٹ نے پاکستان ٹیلی ویژن کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر کی تقرری غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ عطاالحق قاسمی بطور ایم ڈی لی گئیں مراعات اور تنخواہ کے حقدار نہ تھے۔عدالتی فیصلے میں ایم ڈی پی ٹی وی کے تقرر کا ذمہ دار سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار، سابق وزیر اطلاعات پرویز رشید اور سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو قرار دیا گیا تھا۔فیصلے میں عطاالحق قاسمی کی طرف سے 19 کروڑ 78 لاکھ سے زائد کی لی گئی مراعات اور تنخواہوں میں سے کچھ حصہ پرویز رشید، اسحٰق ڈار اور فواد حسن فواد سے وصول کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ عطاالحق قاسمی نے بطور ایم ڈی جو احکامات دیے وہ اور اپنی مدت کے دوران جتنی تنخواہ اور مالی فوائد حاصل کیے سب غیر قانونی ہیں۔سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں عطاالحق قاسمی کو کسی بھی سرکاری عہدے کیلئے تاحیات نااہل بھی قرار دیا تھا، ساتھ ہی عدالت عظمیٰ نے یہ بھی حکم دیا تھا اگر ایم ڈی پی ٹی کا عہدہ خالی ہے تو مستقل طور پر تعیناتی کی جائے۔مزید اہم خبریں
-
وزیراعظم محمد شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ گئے
-
وزیراعظم شہباز شریف نے مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے نوجوانوں سے مزار قائد پر پاکستان کی خدمت کرنے کا حلف لیا
-
سولر پینل بنانے والوں کو 10 سالہ مراعات دینے کی پالیسی تیار
-
سی ویو کے ساحل پر نوجوان کی مبینہ خودکشی کا ڈراپ سین ،نوجوان گھر واپس پہنچ گیا
-
سائفر کیس میں سزا سنانے والے جج کو واپس لاہور ہائیکورٹ بھیجنے کی سفارش
-
اسلام آباد ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کے پرائیویٹ لیب سے طبی معائنے کا حکم
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں نئے ریکارڈز، تاریخ میں انڈیکس پہلی بار 72 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کر گیا
-
حکومت کا چینی کی ذخیرہ اندوزی اور سمگلنگ کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
-
پاکستان ایران نئے معاہدوں پر پیشرفت ہوئی تو پابندیاں لگ سکتی ہیں، امریکہ کی وارننگ
-
وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب کا امکان
-
بحیرہ احمر میں جبوتی کے ساحل کے قریب 77 افراد کو لے جانے والی کشتی الٹ گئی 23 افراد ہلاک جبکہ21 لاپتہ ہیں.اقوام متحدہ
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے دوران پاک ایران گیس پائپ لائن کا تذکرہ سامنے نہیں آسکا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.