بچوں کی حالت خطرے سے باہر ہے

بچوں کو آج وارڈ میں شفٹ کر دیں گے۔ ایم ایس جنرل اسپتال محمود صلاح الدین

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین اتوار 20 جنوری 2019 11:36

بچوں کی حالت خطرے سے باہر ہے
ساہیوال (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 جنوری 2019ء) : گذشتہ روز سانحہ ساہیوال میں اپنے والدین کو کھونے اور واقعہ میں زخمی ہونے والے بچوں کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایم ایس جنرل اسپتال محمود سلطان نے بتایا کہ بچوں کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔ آج بچوں کو وارڈ میں منتقل کرنے یا ایمرجنسی میں ہی زیر نگرانی رکھنے سے متعلق فیصلہ کر لیا جائے گا۔

اُمید ہے کہ آج ہی بچوں کو وارڈ میں شفٹ کر دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو بچوں کی نگہداشت کے بارے میں،ان کی داوئیوں کے بارے میں اور ان کے علاج کےبارے میں تمام باتوں کو دیکھے گی۔ نفسیات کے ڈیپارٹمنٹ سے بھی ڈاکٹرز کی خدمات حاصل کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے بچوں کو زبردست طبی امداد دی ہے۔

(جاری ہے)

بچے جلد ہی صحت یاب ہو کر اپنے گھر واپس چلے جائیں گے۔

جنرل اسپتال کے پرنسپل نے بتایا کہ سانحہ ساہیوال میں زخمی ہونے والے بچوں کو صبح پانچ بجے جنرل اسپتال لایا گیا۔ ڈاکٹر طیب نے کہا کہ بچوں کے جسمانی اور نفسیاتی علاج کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔زخمی بچے عمیر کی ایکسرے رپورٹ بھی منظر عام پر آگئی ہے جس کے مطابق عمیر کی ٹانگ پر لگنے والی گولی آر پار ہو گئی لیکن اُس کی ٹانگ کی ہڈی ٹوٹنے سے بچ گئی۔

گذشتہ روز ساہیوال میں ہونے والی سی ٹی ڈی کی مبینہ کارروائی نے سب کے رونگٹے کھڑے کر دئے ہیں، سی ٹی ڈی ، پولیس ، زخمی بچوں اور عینی شاہدین کے بیانات نے واقعہ کو مشکوک بنایا تو واقعہ کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی ۔ جے آئی ٹی تین روز کے اندر واقعہ کی رپورٹ مرتب کر کے پیش کرے گی۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز ساہیوال میں قادرآباد کے قریب پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی )کی فائرنگ سے 40 سالہ خاتون اور 14سالہ بچی سمیت 4 افراد جاں بحق اور 3 بچے زخمی ہوئے۔ جاں بحق افراد میں 2 خواتین اور دو مرد شامل تھے۔