سانحہ ساہیوال کی ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ آ گئی

13 سالہ بچی اریبہ کو 6 گولیاں لگیں، والد خلیل کو 13 گولیاں لگیں۔ رپورٹ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین اتوار 20 جنوری 2019 12:04

سانحہ ساہیوال کی ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ آ گئی
ساہیوال (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 جنوری 2019ء) : سانحہ ساہیوال میں ہلاک ہونے والے افراد کی ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ منظر عام پر آ گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ ساہیوال میں ہلاک ہونے والے افراد کی ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق ڈرائیور ذیشان کو دس گولیاں ماری گئیں۔ جبکہ گاڑی میں موجود 13 سالہ بچی اریبہ کو 6 گولیاں لگیں جبکہ اریبہ کی والدہ نبیلہ بی بی کو چار اور اس کے والد خلیل کو 13 گولیاں ماری گئیں۔

ہلاک ہونے والے افراد کی ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد عوام نے سی ٹی ڈی اور پولیس کے انسان نما بھیڑیوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ انہوں نے غفلت برتتے ہوئے گاڑی کے اندر نہیں دیکھا اور بس اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ ان کی فائرنگ کے نتیجے میں گاڑی میں بیٹھے چار افراد کو 33 گولیاں ماری گئیں جبکہ ایک گولی گاڑی میں موجود کم سن بچے عمیر کی ٹانگ پر بھی لگی جس سے وہ زخمی ہو گیا۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ گذشتہ روز ساہیوال میں قادرآباد کے قریب پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی )کی فائرنگ سے 40 سالہ خاتون اور 14سالہ بچی سمیت 4 افراد جاں بحق اور 3 بچے زخمی ہوئے۔ جاں بحق افراد میں 2 خواتین اور دو مرد شامل تھے۔ سی ٹی ڈی کے بدلتے ہوئے بیانات نے اس واقعہ کو مشکوک بنایا جس کے بعد اس واقعہ کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی جو تین روز کے اندر واقعہ کی تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ پیش کرے گی۔

دوسری جانب جنرل اسپتال کے پرنسپل نے بتایا کہ سانحہ ساہیوال میں زخمی ہونے والے بچوں کو صبح پانچ بجے جنرل اسپتال لایا گیا۔ ڈاکٹر طیب نے کہا کہ بچوں کے جسمانی اور نفسیاتی علاج کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔زخمی بچے عمیر کی ایکسرے رپورٹ بھی منظر عام پر آگئی ہے جس کے مطابق عمیر کی ٹانگ پر لگنے والی گولی آر پار ہو گئی لیکن اُس کی ٹانگ کی ہڈی ٹوٹنے سے بچ گئی۔اسپتال انتظامیہ کے مطابق بچوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ جلد ہی صحتیاب ہو کر اپنے گھر چلے جائیں گے۔