عدالت عالیہ اسلام آباد (ترمیمی) بل 2018ء میں عدالت میں چیف جسٹس سمیت ججوں کی تعداد بڑھا کر 10 کر نے کی تجویز پیش،اپوزیشن کے سات اراکین کااختلافی نوٹ

اتوار 20 جنوری 2019 15:20

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جنوری2019ء) عدالت عالیہ اسلام آباد (ترمیمی) بل 2018ء میں تجویز کیا گیا ہے کہ عدالت عالیہ میں چیف جسٹس سمیت ججوں کی تعداد بڑھا کر 10 کر دی جائے جبکہ اپوزیشن کے سات اراکین کی جانب سے اس پر اختلافی نوٹ لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججوں کی تین آسامیاں پہلے ہی خالی ہیں جبکہ اگر نشستوں میں اضافہ کرنا ہی ہے تو اس میں صوبائی عدالتوں سے ججوں کو شامل کیا جائے۔

قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عدالت عالیہ میں ججوں کی تعداد 6 جبکہ ایک چیف جسٹس ہے۔ اس نئے بل کا مقصد یہ تعداد بڑھا کر 9 اور ایک چیف جسٹس سمیت 10 کرنا ہے۔ اپوزیشن اراکین ڈاکٹر نفیسہ شاہ، خواجہ سعد رفیق، سید نوید قمر، رانا ثناء اللہ، عثمان ابراہیم، عالیہ کامران اور سید حسین طارق نے اختلافی نوٹ لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی نے 3 جنوری کو اپنے اجلاس میں دیگر عدالت ہائے عالیہ کے مقابلہ میں زیر التواء مقدمات کا ججوں کی عدم موجودگی سے تناسب کا ڈیٹا مانگا تھا تاہم یہ معلومات وزارت کی جانب سے مہیا نہیں کی گئیں۔

(جاری ہے)

ہمیں اس ضمن میں شفافیت کے فقدان پر تشویش ہے جبکہ عالیہ کامران نے ججوں کی تعداد بڑھانے کے اپنے بل کو اس بل کے ساتھ زیر غور نہ لانے پر اختلافی نوٹ تحریر کیا۔