ساہیوال میں سی ٹی ڈی نے 100 فیصد ٹھوس شواہد کی بنیاد پر کارروائی کی
حکومت کا متاثرہ خاندان کے لیے دو کروڑ روپے امداد کا اعلان، سی ٹی ڈی کے مطابق ذیشان کا تعلق داعش سے تھا اور 18 جنوری کو تصدیق ہوئی کہ ذیشان دہشت گردوں کے لیے کام کرتا ہے۔ صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت
سمیرا فقیرحسین اتوار 20 جنوری 2019 18:00
(جاری ہے)
راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ ذیشان کےدہشت گردوں کےساتھ کام کرنےکی تصدیق کی گئی، انٹیلی جنس کےمطابق دہشت گرد گاڑی میں بارودلےجارہےتھے، سی ٹی ڈی اہلکاروں نے جب گاڑی کو روکا تو اُن پر فائرنگ کی گئی، ذیشان گاڑی خود چلا رہا تھا اور شیشے کالے تھے اسی وجہ سے خلیل کی فیملی کو نقصان پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ ذیشان کے گھر میں دہشت گرد موجود ہونے کے مصدقہ شواہد ملے ہیں، اگر دہشت گردوں کو نہ روکا جاتا تو وہ پنجاب میں بڑی تباہی پھیلا سکتے تھے۔ سی ٹی ڈی اہلکاروں کی جانب سے فائرنگ کیوں کی گئی اس بات کا تعین کرنا ابھی باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کارروائی کے دوران سی ٹی ڈی اہلکاروں نے گاڑی سے اسلحہ، بارود، ہینڈ گرنیڈ و دیگر اشیاڑ برآمد کیں۔ ساہیوال آپریشن انٹیلی جنس بنیادوں پر کیا گیا جس میں معصوموں کی جانیں بچائی گئیں البتہ خلیل فیملی کے نقصان کی وجہ سے آپریشن کی حیثیت چیلنج ہوگئی۔ راجہ بشارت نے مزید کہا کہ ساہیوال واقعہ پرجتنا بھی افسوس کیا جائےکم ہے، وزیراعظم اوروزیراعلیٰ پنجاب نےساہیوال واقعہ کا سخت نوٹس لیا، پنجاب حکومت نےمشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دےدی اور وزیراعلیٰ نے ساہیوال اسپتال جاکر بچوں کی عیادت کی اور خلیل کے بھائی سے بھی ملاقات کی۔ واقعہ کی ایف آئی آردرج ہوچکی، سی ٹی ڈی اہلکاروں کےسپروائزرکو معطل اوراہلکاروں کوحراست میں لے لیا گیا ہے۔ وزیرقانون کا کہنا تھا کہ حکومت نے متاثرہ خاندان کی امداد اوربچوں کےتعلیمی اخراجات اٹھانے کا اعلان کیا لیکن مالی امدادکسی انسانی زندگی کا مداوا نہیں۔ حکومت خلیل کےبچوں کوتنہا نہیں چھوڑے گی۔ صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ سیف سٹی کیمروں کی فوٹیج میڈیا نمائندوں کو دکھائیں گے۔ حساس اداروں کی کوشش ہوتی ہےآپریشن ایسی جگہ کیا جائےجہاں کوئی اورنقصان نہ ہو، سی ٹی ڈی اہلکار خلیل کی فیملی کونقصان نہیں پہنچانا چاہتے تھے، جے آئی ٹی کو واقعہ کے بہت سے پہلوؤں کا تعین کرنا ہے ۔ واقعہ پر حکومت کو بھی احساس ہے۔ انہوں نے کہا کہ جےآئی ٹی رپورٹ میں جو بھی نتیجہ سامنے آئے گا اُس پر پرمن و عن عمل کیا جائےگا، ہمیں کیس میں انصاف کے تقاضوں کوپورا کرنا ہے، جوذمہ دار ہیں انہیں کیفرکردارتک پہنچایاجائےگا، جے آئی ٹی خلیل نامی شخص کے ذیشان کے ساتھ تعلق کا تعین کرے گی۔ جےآئی ٹی کی رپورٹ 2 دن میں آجائے گی، ہم سی ٹی ڈی کا نہیں جے آئی ٹی کا مؤقف تسلیم کریں گے۔ صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے حکومت کی جانب سے متاثرہ خاندان کے لواحقین کے لیے 2 کروڑ روپے کا اعلان بھی کیا۔ دوسری جانب صوبائی وزیر قانون کی اس پریس کانفرنس کو بھی ہدف تنقید بنایا گیا۔عوام کا کہنا ہے کہ صوبائی وزیر نے بھی سی ٹی ڈی کی پریس ریلیز پڑھ کر سنا دی ہے۔مزید اہم خبریں
-
آسٹریلوی کمپنیاں پاکستانی معیشت کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کریں،صدر مملکت آصف علی زرداری سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات
-
حکومت مہنگائی و بے روزگاری پر قابو پانے، معاشی استحکام اور برآمدات میں اضافہ کیلئے پرعزم ہے، کاروباری برادری کی معاونت سے آئندہ پانچ سال کے دوران اپنی برآمدات کو دوگنا کرنے کا تہیہ کیا ہوا ہے، وزیراعظم ..
-
وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت سندھ میں وفاقی حکومت کے ترقیاتی منصوبوں کے حوالہ سے اجلاس، سرکاری و نجی اشتراک کے تحت بننے والے کامیاب منصوبوں کے حوالے سے بریفنگ
-
سپیکر قومی اسمبلی سے پرتگال کے سفیر کی ملاقات، دونوں ممالک کے تعلقات مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ
-
موٹروے پر پولیس اہلکار کو ٹکر مار کر فرار ہونے والی خاتون گرفتار کر لی گئی
-
بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟
-
فرانس میں تیرہ سال سے کم عمر بچوں کے رات کےاوقات میں باہر نکلنے پر کرفیو عائد
-
عدت میں نکاح کیس، بانی پی ٹی آئی و بشریٰ بی بی کی اپیلوں پر سماعت 30 اپریل تک ملتوی
-
عمران خان کو خود کہتے سنا ہے کہ اپوزیشن کو پھانسی لگا دیتے ہیں
-
صدرمملکت آصف علی زرداری سے انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی کے صدر ڈاکٹر هذال بن حمود العتيبي اور ریکٹر ڈاکٹر ثمینہ ملک کی ملاقات
-
ہم ایک ایسا معاشرہ بنائیں گے جس کا خواب قائد نے دیکھا تھا، وزیراعظم شہباز شریف
-
جو نام بانی پی ٹی آئی دیں گے وہی چیئرمین پی اے سی ہو گا، عمرایوب
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.