عوام کو حکومت اور اس کی بنائی ہوئی جے آئی ٹی پر اعتماد نہیں ، عدالت واقعہ کا از خود نوٹس لے ‘سراج الحق

کوئی دہشتگرد اہل خانہ اور بچوں کے ساتھ سفر نہیں کرتا یہ سیاسی نہیں ،انسانی مسئلہ ہے ، والدین کو بچوں کے سامنے شہید کر دیا گیا سی ٹی ڈی اور پولیس کو شہریوں کے قتل عام کا کس نے لائسنس دیا ،اگر لاٹھی گولی کی سرکار کا اقتدار ہے تو پھر عدالتوں کو تالے لگوا دیں ‘ امیر جماعت اسلامی

اتوار 20 جنوری 2019 18:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جنوری2019ء) امیر جماعت اسلامی پاکستا ن سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ قوم حکمرانوں سے پوچھ رہی ہے کہ سی ٹی ڈی اور پولیس کو شہریوں کے قتل عام کا کس نے لائسنس دیا ہے ،اگر لاٹھی گولی کی سرکار کا اقتدار ہے تو پھر عدالتوں کو تالے لگوا دیں ، وزیر اعلیٰ چند روپے دے کر بچوں سے ان کے والدین کے ناحق قتل کا سودا کرنا چاہتے ہیں ، معصوم لوگوں کے قاتلوں کو سزا دینے کی ذمہ داری کس کی ہے، یہ قتل و غارت گری کب تک چلے گی ۔

عوام ظلم کے اس نظا م کو مزید برداشت نہیں کریں گے ، حکومت اب تک ہوائی قلعے تعمیر کر رہی ہے ۔ حکمران کچھ کرنے کی صلاحیت سے محروم ہیں ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں جاری نیشنل ایسوسی ایشن فار ایجوکیشن (نافع) کے زیراہتمام اساتذہ کی تربیتی ورکشاپ سے خطاب اور ساہیوال واقعہ کے مقتولین کے گھر تعزیت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف بھی موجود تھے ۔ سینیٹر سراج الحق نے تربیتی ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان ایک نظریاتی مملکت اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے اسلام کا قلعہ ہے ۔ حکمرانوں نے پہلے اس کو دولخت کیا اور اب باقی ماندہ پاکستان کی بنیادوں کو کھوکھلا کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ جو حکومت آتی ہے وہ تمام خرابیوں کاذمہ دار سابقہ حکومت کو قرار دے کر ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھ رہتی ہے سب یہی کہتے ہیں کہ بہت گند ہے اس کو صاف کرناہے مگر دوسروں سے زیادہ گند ڈال کر چلے جاتے ہیں ۔

موجودہ حکومت بھی اب تک یہی کر رہی ہے ۔ پانچ ماہ میں حکومت نے کوئی ایک وعدہ بھی پورا نہیں کیا ۔ انہوں نے کہاکہ ملک کو مسائل کی دلدل سے نکالنے اور عالمی برادری میں اپنا کھویا ہوا وقار دوبارہ حاصل کرنے کے لیے خوف خدا رکھنے والی نظریاتی قیادت کی ضرورت ہے جو آئی ایم ایف ، و رلڈ بنک و امریکہ سمیت عالمی استعمار سے ڈرنے کی بجائے اللہ اور اس کے رسول ؐ کی تعلیمات پر عمل کرنے والی ہو ۔

انہوںنے کہاکہ اس وقت تمام جماعتیں ناکام ہوچکی ہیں تین تین بار اقتدار میں رہنے والی سابقہ حکمران جماعتوں کو بھی عوام نے دیکھ لیاہے اور موجودہ حکومت کو بھی ،جو تبدیلی کے بڑے بڑے دعوئوں اور نعروں کے ساتھ آئی تھی ۔یہ حکومت بھی سابقہ حکومتوں کی طرح اسی استحصالی نظام کو جاری رکھے ہوئے ہے ۔ یہ حکومت بھی انہی مسافروں پر مشتمل ایک قافلہ ہے ان کا بھی وہی ایجنڈاہے جو ان سے پہلے حکمرانوں کا تھا ۔

یہ کسی قومی ایجنڈے پر نہیں ہمیشہ ذاتی مفادات کے ایجنڈے پر آتے ہیں او ر جب تک حکومت میں رہتے ہیں ، عوام کا خون چوستے اور اپنے مفاد کو پورا کرتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ چھ ماہ کے اندر ہی عوا م کی تمام امیدیں دم توڑ چکی اور خوش فہمیاں دور ہوگئی ہیں ۔ افراد اور پارٹیاں تبدیل ہو گئی ہیں مگر نظام وہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ فرق صرف اتناآیاہے کہ بڑے بھائی کی جگہ چھوٹا ،چچا کی جگہ بھتیجا اور ماموں کی جگہ بھانجا حکومت میں آگیاہے اور کوئی فرق نہیں آیا۔

مقتولین کے خاندان سے اظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ یہ واقعہ رات کے اندھیرے میں نہیں ، دن کی روشنی میں ہواہے سانحہ ساہیوال کھلی دہشتگردی اور بدمعاشی ہے ۔ حکومتی وزراء نے سات بار موقف بدلاہے ۔ سانحہ پر پوری قوم افسردہ ہے ۔ عوام کو حکومت اور اس کی بنائی ہوئی جے آئی ٹی پر اعتماد نہیں ۔ عدالت اس واقعہ کا از خود نوٹس لے اور ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دی جائے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ کوئی دہشتگرد اہل خانہ اور بچوں کے ساتھ سفر نہیں کرتا یہ سیاسی نہیں ،انسانی مسئلہ ہے ۔ والدین کو بچوں کے سامنے شہید کر دیا گیاہے ۔ انہوںنے کہاکہ آج پتہ چلاکہ ادارے کیسے کام کر رہے ہیں ۔ معلومات نہ ہونے کے باوجود حملہ کیوں کیا گیا ۔ اپنے لوگوں کو دہشتگرد بناکر آپریشن کرنا ظلم اور دہشتگردی کی بدترین مثال ہے ۔ انہوںنے کہاکہ اس واقعہ سے عام شہریوں کے اندر خوف اور دہشت کی لہر دوڑ گئی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی مظلوم خاندان کے ساتھ ہے جب تک اس خاندان اور معصوم بچوں کو انصاف نہیں مل جاتا ، انہیں اکیلا نہیں چھوڑیں گے ۔