ْاقوام ممند خیل وزیر واقوام دائود شاہ بنوچی کے مابین جاری بجلی تنازعہ پر جرگہ کا انعقاد

اتوار 20 جنوری 2019 18:30

بنوں۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جنوری2019ء) اقوام ممند خیل وزیر ارو اقوام دائود شاہ بنوچی کے مابین جاری بجلی تنازعہ کے سلسلے میں ممند خیل وزیر کا قومی جرگہ زیر صدارت ڈسٹرکٹ ممبر ملک میر شمد خان کرم گڑھی میں منعقد ہوا جس میں ممند خیل قبائل کی تمام شاخوں کے مشران اور عوام نے شرکت کی جرگہ سے ڈسٹرکٹ ممبر ملک میر شمد خان نے پاور ہائوس کے اقوام دائود کی ملکیت قرار دینے کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاور ہائوس ممند خیل وزیر کی اراضی پر واقع ہے اس کا بدرگہ بھی ممند خیل قوم کا ہے اور نہریں بھی ہماری زمین پر ہیں بنوچی ہمارے بھائی ہیں وزیر بنوچی کے ایک دوسرے سے رشتے بھی ہیں اورایک دوسرے کے علاقوں میں کاروبار بھی کرتے ہیں لیکن بجلی تنازعہ دائود شاہ اقوام کے مشران کا پیدا کردہ ہے،دائود شاہ کے مشران نے عوام کو حقائق سے آگاہ نہیں کیا اسلئے ہم میڈیا کے ذریعے دائود شاہ کے عوام کو حقائق بتاتے ہیں کیونکہ دائود شاہ اقوام دو لائیں استعمال کرتی ہیں ایک لائن پر150ایم پیئر لوڈ ہے دوسران لائن جو ممند خیل کا ہے اس سے فوج کو بھی بجلی سپلائی کی جاتی اس پر400کے قریب ایم پیئر لوڈ ہے اور بجلی بار با ر ٹرپ ہوتی تھی اور جب پاور ہائوس میں آر ای سے معلومات حاصل کیں تو معلوم ہوا کہ ہماری لائن پر 400کے قریب لوڈ ہے جس کی وجہ سے فوجی حکام نے مجھے بھی طلب کیا اور ملک شیر علی باز خان سمیت دائود شاہ کے مشران کو بھی طلب کیا اور کہا کہ اس لائن سے دائود شاہ کی لائن الگ کی جائے،ممند خیل حق پر ہیں دائود شاہ والے لائن الگ کردیں لوڈ زیڈہ ہے تو ملک شیر علی باز خان نے قوم سے مشورے کیلئے مہلت مانگی،جس پر فوج نے چھ روز کی مہلت دی لیکن 20دن گزرنے کے باوجود کوئی جواب نہیں دیاچند روز بعد چند نوجوانوں نے راستے میں روک کر کہا کہ ہم نے دونوں اقوام کی بجلی بند کردی ہے کیونکہ جب تک بجلی بند نہیں کی جاتی ہے دائود شاہ والے مذاکرات کیلئے نہیں آئیں گیاور پاور ہائوس والوں کو مسئلہ کے حل تک بجلی بند کرنے کا کہا اس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ اگلے روز 2بجے قوم کے ساتھ اپنی اپنی قوموں کے ساتھ مشورہ کرکے کوئی حل نکالا جائے گاجس پر اتفاق کیا گیا اور فیصلہ ہوا مسئلے کا حل نکالا جائے گاپاور ہائوس کی جانب سے دونوں اقوام کی بجلی بند کی گئی لیکن اگلے روز 2بجے مذاکرات سے قبل دائود شاہ کے مشتعل سینکڑوں افراد نے مسلح ہوکر زبردستی بجلی بحال کرنے کیلئے جلوس نکالا اور ممند خیل کے افراد پر حملہ کرکی14افراد کو زخمی کردیا اور الٹا مقدمات بھی ممند خیل قبیلے کے افراد پر درج کئے جس کے بعد دونوں اقوام کے مابین حالات کشیدہ ہوگئے اور اب بنوں کے مشران نے پانچ دن کی مہلت لی تھی اس سلسلے میں مذاکرات اورجرگے جاری ہیں لیکن ہمارا مطالبہ اب بھی یہی ہے کہ اگر دائود شاہ کی لائن الگ نہیں کی جاتی ہے تو ہماری بجلی نہیں چلے گی دائود شاہ والے پہلے ہی دو لائنیں استعمال کرتے ہیں لہذا ہمارا یہی مطالبہ ہے کہ دائود شاہ کی بجلی لائن الگ کی جائے ورنہ یہ مسئلہ کبھی حل نہیں ہوگا اور ہماری بجلی بند رہے گی انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ اس یہ مسئلہ سیاسی اشاروں پر پیدا کیا گیا ہے کیونکہ سینکڑوں مشتعل جلوس کے آگے پولیس کی گاڑیاں بھی جارہی تھیں جنہوں نے مشتعل عوام کو روکنے کی کوشش تک نہیں کی اور ایڈیشنل ایس ایچ او کینٹ رزاق خان کو تبدیل کرکے ان کے خلاف انکوائری کا بھی مطالبہ کیا جبکہ حکومت،ضلعی انتظامیہ اور واپڈا حکام سے مذاکرات کے ذریعے مسئلے کا پر امن حل نکالنے پر بھی زور دیاقبل ازیں جرگہ سے امیر فیروز خان،ملک شیر غلی خان،ملک شاہ ولی خان،قدرکہ حاجی،حاجی جہانگیر،شیر عجم ودیگر مقررین نے بھی خطاب کیا جبکہ مشران کے ساتھ جرگہ کیلئے تمام شاخوں سے چار،چار مشران مذاکرات کیلئے شامل کرنے پر بھی اتفاق کیا گیااور کہا کہ مسئلے کا واحد حل بجلی لائن الگ کرکے لوڈ کم کرنا کے سوا کوئی نہیں ہے۔