Live Updates

سانحہ ساہیوال: مقتولین کی فیروزپور روڈ پرنمازہ جنازہ ادا کردی گئی

جنازے میں سینکڑوں افراد کی شرکت، جنازے میں ہرآنکھ اشکبار، رقت آمیز مناظر، جاں بحق تین افراد خلیل، ان کی ہلیہ اور بیٹی کی تدفین کاہنہ کے قبرستان میں کی جائے گی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 20 جنوری 2019 20:11

سانحہ ساہیوال: مقتولین کی فیروزپور روڈ پرنمازہ جنازہ ادا کردی گئی
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔20 جنوری2019ء) سانحہ ساہیوال میں جاں بحق تین افراد کی نمازہ جنازہ ادا کردی گئی ہے،مقتولین کی نمازہ جنازہ چونگی امرسدھو کے قریب فیروزپور روڈ پر ادا کی گئی ہے، جنازے میں ہرآنکھ اشکبار تھی، رقت آمیز مناظر بھی دیکھنے کو ملے۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ ساہیوال میں جاں بحق تین افراد مقتول خلیل، ان کی ہلیہ نبیلہ ، اور تیرہ سالہ بیٹی کی نمازہ جنازہ ادا کردی گئی ہے۔

مقتول ذیشان کی نمازہ جنازہ بعد میں ادا کی گئی۔مقتولین کی نمازہ جنازہ چونگی امرسدھو کے قریب فیروزپور روڈ پر ادا کی گئی۔اس موقع پرعلاقے میں سوگ کی فضا اور رقت آمیزمناظر دیکھنے کو ملے۔نمازہ جنازہ میں اہل علاقہ نے سینکڑوں کی تعداد میں شرکت کی۔ بتایا گیا ہے کہ مقتول خلیل ، ان کی اہلیہ اور بیٹی کی تدفین لاہور میں کاہنہ کے قبرستان میں کی جائے گی۔

(جاری ہے)

واضح رہے گزشتہ روز ساہیوال کے قریب لاہور سے جاتے ہوئے سی ٹی ڈی نے اپنی کاروائی کے دوران ایک 13سالہ بچی اورخاتون سمیت 4افراد کو اندھا دھند فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔اور ہولناک واقعے میں معصوم بچوں کو زخمی بھی کیا گیا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج، عینی شاہدین کے بیانات اور ڈی سی ساہیوال کی ابتدائی تحقیقات سے واضح ہوجاتا ہے کہ سی ٹی ڈی نے بغیرتصدیق کاروائی کی،اور اندھا دھند فائرنگ کردی۔

اگر گاڑی میں کوئی دہشتگرد یا ملزم تھا تواس کو روک کرگرفتار کرتے ، نہ کہ بلااشتعال فائرنگ کرکے قتل کردیتے۔تاہم وزیراعظم عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں وزیراعلیٰ پنجاب نے جے آئی ٹی تشکیل دے دی ہے اور سی ٹی ڈی کے 16اہلکاروں کو گرفتار کرکے تھانہ یوسف والا میں مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے۔جے آئی ٹی اپنی تحقیقاتی رپورٹ تین روز میں وزیراعلیٰ کو پیش کرے گی۔

دوسری جانب جاں بحق افراد کے ورثاء نے لاشیں ملنے اور فائرنگ میں ملوث اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج ہونے کے بعدساہیوال میں لاہورملتان ہائی وے پر احتجاجی مظاہرہ ختم کردیا ہے۔ دوسری جانب سی ٹی ڈی نے بھی ساہیوال واقعے کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔ مقدمہ سب انسپکٹر صفدر حسین کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔سی ٹی ڈی نے مقدمے میں آپریشن سے متعلق تمام واقعے کو بیان کیا ہے۔

سی ٹی ڈی نے مقدمے میں ، قتل ، اقدام قتل اور دہشتگردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔سی ٹی ڈی نے اپنے مقدمے میں اسلحہ اور دھماکا خیز مواد رکھنے کی دفعات بھی شامل کی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ملزمان شاہد جبار اور عبدالرحمان کے بھی ساہیوال جانے کی اطلاعات تھیں۔شاہد جبار اور عبدالرحمان موٹرسائیکل پر ذیشان کی گاڑی کے ساتھ ساتھ جارہے تھے۔دہشتگردوں کو روکنے کی کوشش کی توموٹوسائیکل سوار دہشگردوں نے سی ٹی ڈی پرفائرنگ کردی۔لیکن دہشتگرد اپنے چار ساتھیوں کو قتل کرکے فرار ہوگئے۔تاہم سی ٹی ڈی کے اہلکار آپریشن مہارت اور سفٹی آلات کے باعث محفوظ رہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات