Live Updates

معاف کردو! وہی جج، وہی جیوری اور وہی جلاد؟ راؤف کلاسرا کا سوال

جن محکموں کے اہلکاروں نے قتل کیا، انہی کے افسران پر مشتمل جے آئی ٹی بنا دی گئی، جبکہ واقعے کی جوڈیشل انکوائری ہونی چاہیے تھی۔ سینئر تجزیہ کار راؤف کلاسرا کا جے آئی ٹی کی انکوائری پرتبصرہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 20 جنوری 2019 23:49

معاف کردو! وہی جج، وہی جیوری اور وہی جلاد؟ راؤف کلاسرا کا سوال
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔20 جنوری2019ء) سینئر صحافی اور تجزیہ کار راؤف کلاسرا نے کہا ہے کہ جن محکموں کے اہلکاروں نے قتل کیا،انہی کے افسران پر مشتمل جے آئی ٹی بنا دی گئی، وہی جج وہی جیوری اور وہی جلاد! واقعے کی جوڈیشل انکوائری ہونی چاہیے تھی۔ راؤف کلاسرا نے ٹویٹر پر ساہیوال واقعے کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی جے آئی ٹی پر اپنے ردعمل میں کہا کہ جو سرکاری محمکے ساہیوال میں قتل عام میں ملوث ہیں اب انہی اداروں کے افسران پرمشتمل جے ائی ٹی بنا کر انکوائری کا کام سونپ دیا گیا ہے۔

انکوائری سپریم کورٹ کے جج سے کرانی چائیے تھی نہ کہ جنہوں نے قتل عام کیا اب اسی محکمے کے افسران فیصلہ بھی کریں؟ وہی جج، وہی جیوری اور وہی جلاد؟
واضح رہے گزشتہ روز ساہیوال کے قریب لاہور سے جاتے ہوئے سی ٹی ڈی نے اپنی کاروائی کے دوران ایک 13سالہ بچی اورخاتون سمیت 4 افراد کو اندھا دھند فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔

(جاری ہے)

اور ہولناک واقعے میں معصوم بچوں کو زخمی بھی کیا گیا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج، عینی شاہدین کے بیانات اور ڈی سی ساہیوال کی ابتدائی تحقیقات سے واضح ہوجاتا ہے کہ سی ٹی ڈی نے بغیرتصدیق کاروائی کی، اور اندھا دھند فائرنگ کردی۔ اگر گاڑی میں کوئی دہشتگرد یا ملزم تھا تواس کو روک کرگرفتار کرتے ، نہ کہ بلااشتعال فائرنگ کرکے قتل کردیتے۔تاہم وزیراعظم عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں وزیراعلیٰ پنجاب نے جے آئی ٹی تشکیل دے دی ہے اور سی ٹی ڈی کے 16اہلکاروں کو گرفتار کرکے تھانہ یوسف والا میں مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے۔

جے آئی ٹی اپنی تحقیقاتی رپورٹ تین روز میں وزیراعلیٰ کو پیش کرے گی۔دوسری جانب جاں بحق افراد کے ورثاء نے لاشیں ملنے اور فائرنگ میں ملوث اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج ہونے کے بعدساہیوال میں لاہورملتان ہائی وے پر احتجاجی مظاہرہ ختم کردیا ہے۔ سانحہ ساہیوال میں جاں بحق تین افراد مقتول خلیل، ان کی ہلیہ نبیلہ ، اور تیرہ سالہ بیٹی کی نمازہ جنازہ ادا کردی گئی ہے۔

مقتول ذیشان کی نمازہ جنازہ بعد میں ادا کی گئی۔ مقتولین کی نمازہ جنازہ چونگی امرسدھو کے قریب فیروزپور روڈ پر ادا کی گئی۔اس موقع پرعلاقے میں سوگ کی فضا اور رقت آمیزمناظر دیکھنے کو ملے۔نمازہ جنازہ میں اہل علاقہ نے سینکڑوں کی تعداد میں شرکت کی۔ دوسری جانب سی ٹی ڈی نے بھی ساہیوال واقعے کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔ مقدمہ سب انسپکٹر صفدر حسین کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔

سی ٹی ڈی نے مقدمے میں آپریشن سے متعلق تمام واقعے کو بیان کیا ہے۔ سی ٹی ڈی نے مقدمے میں ، قتل ، اقدام قتل اور دہشتگردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔سی ٹی ڈی نے اپنے مقدمے میں اسلحہ اور دھماکا خیز مواد رکھنے کی دفعات بھی شامل کی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ملزمان شاہد جبار اور عبدالرحمان کے بھی ساہیوال جانے کی اطلاعات تھیں۔شاہد جبار اور عبدالرحمان موٹرسائیکل پر ذیشان کی گاڑی کے ساتھ ساتھ جارہے تھے۔دہشتگردوں کو روکنے کی کوشش کی توموٹوسائیکل سوار دہشگردوں نے سی ٹی ڈی پرفائرنگ کردی۔لیکن دہشتگرد اپنے چار ساتھیوں کو قتل کرکے فرار ہوگئے۔تاہم سی ٹی ڈی کے اہلکار آپریشن مہارت اور سیفٹی آلات کے باعث محفوظ رہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات