حوثی ملیشیائیں سویڈن معاہدہ ناکام بنانا چاہتی ہیں،یمنی وزیراطلاعات

سمجھوتے کے مطابق حوثی ملیشیا نے الحدیدہ اور تین دیگربندرگاہوں سے نکل جانا تھا مگرایسا نہیں ہوا،بیان

پیر 21 جنوری 2019 12:12

صنعاء (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2019ء) یمن کے وزیر اطلاعات معمر الاریانی نے الزام عاید کیا ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیائیں گذشتہ ماہ سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں ہونے والے امن معاہدے کو ناکام بنانے کی سازش کررہی ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہاگیا کہ حوثیوں کی طرف سے سیاسی، ابلاغی پروپیگنڈے کے ساتھ ساتھ یمن میں جنگ بندی معاہدے کی نگرانی کے لیے جنرل پیٹرک کامیرٹ کے قافلے پر حملہ کرکے سویڈن سمجھوتے کو ناکام بنانے کی کوشش کی۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ سمجھوتے میں یہ طے تھا کہ حوثی ملیشیا الحدیدہ شہر، بندرگاہ اور تین دیگربندرگاہوں سے نکل جائیں گی مگر اس کے باوجود حوثی ملیشیا اپنی جگہ موجود ہے۔الاریانی نے کہا کہ حوثی ملیشیا کی منافقانہ پالیسی کھل کر سامنے آگئی ہے۔ حوثی باغی اقوام متحدہ کے جنگی بندی کی نگرانی کے قائم مشن کے کام میں بھی رکاوٹیں کھڑی کررہے ہیں۔ ان کے چال چلن اور دیگر جرائم کا صاف پتا چل گیا ہے۔ حوثیوں نے اپنی اسٹریٹجی واضح کردی ہے۔ وہ ہرصورت میں سویڈن معاہدے کو کامیاب بنانے کے بجائے ناکام بنانے پر تلے ہوئے ہیں۔