زہریلی سموگ کی گھنی چادر تانے افغان دارالحکومت کابل میں مکینوں کی زندگی اجیرن،

سانس کے امراض میں مبتلا افراد کا تناسب بڑھ کر 70 سے 80 فیصد ہو گیا

پیر 21 جنوری 2019 13:51

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جنوری2019ء) افغان دارالحکومت کابل کے مکینوں کو دیگر مسائل کے ساتھ ساتھ شدید فضائی آلودگی کا بھی سامنا ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شہر پر کئی ہفتوں سے زہریلی سموگ کی گھنی چادر تنی ہوئی ہے جو اس شہر کے مکینوں کی طرف سے شدید سردی کا مقابلہ کرنے کے لئے کوئلہ، لکڑی، ٹائر اور کوڑا کرکٹ جلانے کا نتیجہ ہے۔

کابل میں کم از کم درجہ حرارت صفر تک گر چکا ہے اور صبح اور شام کے اوقات میں سموگ سب سے زیادہ ہوتی ہے۔کابل کی فضا میں انسانی صحت کے لئے خطرناک مادے جن میں سلفیٹ اور بلیک کاربن شامل ہیں، کی مقدار خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے اور اس فضا میں سانس لینا مشکل ہو چکاہے اور حد نگاہ بھی بہت کم رہ گئی ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق شہریوں کی بڑی تعداد سانس کے امراض میں مبتلا ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

کابل میں اندرا گاندھی چلڈرن ہسپتال کے ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ چند سال قبل ان کے پاس آنے والے مریضوں میں سانس کے امراض میں مبتلا افراد کا تناسب 30 سے 40 فیصد تھا جو اب بڑھ کر 70 سے 80 فیصد ہو چکا ہے۔ڈاکٹرزکا کہنا ہے کہ گاڑیوں اور جنریٹرز میں ڈیزل اور پٹرول کا استعمال بھی فضائی آلودگی میں شدید اضافے کا باعث ہے۔افغان محکمہ صحت کے حکام کے مطابق شدید فضائی آلودی کم سن بچوں کی ذہنی نشوونما کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔

حکام نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ عالمی ادارہ صحت نے بھی پچاس لاکھ آبادی کے شہر کابل کو دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شامل کیا ہے۔عالمی ادارہ کے مطابق ایک سو درجے سے اوپر فضائی آلودگی انسانی صحت کے لئے خطرناک قرار دی گئی ہے جبکہ کابل میں یہ دن کے اوقات میں عموماً تین سو اور رات کے اوقات میں چھ سو تک پہنچ جاتی ہے جو یہاں کے مکینوں کی صحت کے لئے آنے والے دنوں میں ایک بڑا خطرہ بن سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :