غذائی ضروریات پوری کرنے کیلئے جدیدزرعی ٹیکنالوجی وقت کا تقاضاہے،ترجمان محکمہ زراعت

پیر 21 جنوری 2019 13:51

سلانوالی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جنوری2019ء) ترجمان محکمہ زراعت نے کہا ہے کہ ملک کی غذائی ضروریات کوپوراکرنے کیلئے جدیدزرعی ٹیکنالوجی اورجدیدطریقہ آپیاشی سے استفادہ وقت کا تقاضاہے غذائی قلت میںتیزی سے کمی لانے کیلئے پیداوارمیں60فیصداضافہ ناگزیرہے بلاشبہ بنیادی طورپر پاکستان ایک زرعی ملک ہے جس میں ایک بہت بڑازرعی نظام اورآپیاشی کیلئے نہروں کاجال موجودہے پاکستان میںدنیاکابہترین نہری نظام ہونے کے باوجودتمام فصلوںکی کل ضروریات کا50سی60فیصدپانی نہروںسے حاصل کیا جاتاہی5سی10فیصدپانی کی ضرورت بارشوںسے پوری اورباقی زمین کے اندرسے حاصل کیاجاتاہے۔

(جاری ہے)

. زمینی پانی جسے واٹربنک کانام بھی دیاجاتاہے ،,کیلئے پنجاب بھرمیںتقریبا10لاکھ ٹیوب ویل کام کررہے ہیں زمینی پانی کااتنی وافرمقدارمیںاستعمال بڑی تیزی سے ا س میں کمی لارہاہے ایک اندازے کے مطابق40سی45ملین ایکڑفٹ سالانہ پانی زمین سے نکالاجارہاہے جبکہ اس کے برعکس تقریبا30سی35ملین ایکڑفٹ پانی زمین میںبارشوںدریائوںنہروںکھالوںوغیرہ سے جمع ہوتاہے ہماراپانی ہرسال تین فٹ نیچے جارہاہے ان خیالات کااظہارانہوںنے اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے کیاانہوںنے کہاکہ ان اعدادوشمارسے ظاہرہے کہ زمینی پانی کاذخیرہ بڑی تیزی سے کم ہورہاہے کاشتکاروںکویہ احساس دلانے کی ضرورت ہے کہ آپیاشی کے جدیدطریقے مثلاڈرپ اورسپرنکلراریگیشن سسٹم کو زیادہ سے زیادہ پھیلائیں جس سی70سی90فیصدپانی کی بجٹ ہوسکتی ہے۔