Live Updates

عینی شاہدین کا جے آئی ٹی کو بیان ریکارڈ کروانے سے انکار

ہم سے بیانات جائے وقوعہ پر ہی لیے جائیں،عینی شاہدین کا مئوقف، جے آئی ٹی بیانات ریکارڈ کیے بغیر ہی واپس آگئی، عینی شاہدین کو پولیس لائن چونگ میں بیانات ریکارڈ کروانے کی ہدایت

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 21 جنوری 2019 13:54

عینی شاہدین کا جے آئی ٹی کو بیان ریکارڈ کروانے سے انکار
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔21 جنوری2019ء) سانحہ ساہیوال کے عینی شاہدین نے جے آئی ٹی کو بیان ریکارڈ کروانے سے انکار کردیا، عینی شاہدین نے مئوقف اپنایا کہ ہم سے بیانات جائے وقوعہ پر ہی لیے جائیں، جے آئی ٹی نے بیانات کیلئے پولیس لائن چونگ میں طلب کیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سانحہ ساہیوال کی جے آئی ٹی نے ساہیوال میں جائے وقوعہ پرجاکر سی ٹی ڈی سے مبینہ مقابلے کی جگہ کا جائزہ لیا۔

اس موقع پر جے آئی ٹی نے عینی شاہدین نے موقع پر بیانات ریکارڈ کرنے کی بجائے پولیس لائن میں بیان ریکارڈ کرنے کی ہدایت کی۔ جس پر عینی شاہدین نے جے آئی ٹی کو بیان ریکارڈ کروانے سے انکار کردیا۔ عینی شاہدین نے مئوقف اپنایا کہ ہم سے بیانات جائے وقوعہ پر ہی لیے جائیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی ارکان مقامی لوگوں سے بیان لیے بغیر ہی جائے وقوعہ سے چلے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

مزید برآں سانحہ ساہیوال میں سی ٹی ڈی کی جانب سے جعلی مقابلے میں بلااشتعال فائرنگ اور چار افراد کو قتل کرنے کے حوالے سے چونگ پولیس سینٹر میں تفتیش جاری ہے۔ جے آئی ٹی مختلف پہلوؤں سے تفتیش کررہی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ جے آئی ٹی موبائل ویڈیوز کے ذریعے بھی تحقیقات میں مدد لی جارہی ہیں۔ آپریشن میں حصہ لینے والے اہلکاروں کے بیانات بھی ریکارڈ کیے جا رہے ہیں۔

ساہیوال واقعہ کے متاثرہ بچوں کے بیانات کوبھی شامل تفتیش کیا جا رہا ہے۔ سی ٹی ڈی کی جانب سے جاری بیانات کوبھی تحقیقات کا حصہ بنایا گیا ہے۔ ساہیوال واقعہ کے بعد سی ٹی ڈی کی جانب سے بیانات بھی بدلتے رہے۔ سی ٹی ڈی حکام کی جانب سے تمام افراد کو دہشتگرد قراردیا گیا تھا۔ سی ٹی ڈی کے دوسرے بیان میں کارمیں موجود ذیشان کودہشتگرد جبکہ دیگر بے قصورقراردیا گیا۔

جے آئی ٹی ان تمام بیانات کا بھی جائزہ لے رہی ہے۔ واضح رہے گزشتہ روز ساہیوال کے قریب لاہور سے جاتے ہوئے سی ٹی ڈی نے اپنی کاروائی کے دوران ایک 13سالہ بچی اورخاتون سمیت 4 افراد کو اندھا دھند فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔اور ہولناک واقعے میں معصوم بچوں کو زخمی بھی کیا گیا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج، عینی شاہدین کے بیانات اور ڈی سی ساہیوال کی ابتدائی تحقیقات سے واضح ہوجاتا ہے کہ سی ٹی ڈی نے بغیرتصدیق کاروائی کی،اور اندھا دھند فائرنگ کردی۔

اگر گاڑی میں کوئی دہشتگرد یا ملزم تھا تواس کو روک کرگرفتار کرتے ، نہ کہ بلااشتعال فائرنگ کرکے قتل کردیتے۔تاہم وزیراعظم عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں وزیراعلیٰ پنجاب نے جے آئی ٹی تشکیل دے دی ہے اور سی ٹی ڈی کے 16اہلکاروں کو گرفتار کرکے تھانہ یوسف والا میں مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے۔ جے آئی ٹی اپنی تحقیقاتی رپورٹ تین روز میں وزیراعلیٰ کو پیش کرے گی۔دوسری جانب جاں بحق افراد کی نمازجنازہ لاہور میں ادا کردی گئی ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات