فلکیاتی ماہرین کی یکم فروری کو زمین سے سیارچہ ٹکرانے کے دعوے کی تردید

سیارچہ ٹکرانے اور اس سے قیامت خیز المیہ برپا ہونے کے سوشل میڈیاپردعوے سراسر غلط ہیں،فلکیاتی علوم انجمن

پیر 21 جنوری 2019 14:45

فلکیاتی ماہرین کی یکم فروری کو زمین سے سیارچہ ٹکرانے کے دعوے کی تردید
جدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2019ء) فلکیاتی علوم انجمن کے سربراہ انجینیئر ماجد ابو زاہرہ نے کہا ہے کہ یکم فروری 2019 ء کو کرہ ارض سے سیارچہ ٹکرانے اور اس سے قیامت خیز المیہ برپا ہونے کے جو دعوے سوشل میڈیا پر کئے جارہے ہیں وہ سراسر غلط ہیں۔ افواہ سے زیادہ ان کی کوئی حیثیت نہیں۔ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ سیارچہ کے قطر 1.4 تا 2 کلومیٹر ہے یہ ایک ہزار کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے کرہ ارض کی طرف بڑھتا چلا آرہا ہے۔

یکم فروری کو کرہ ارض سے ٹکرا کر عالمی بحران کھڑا کردے گا۔عرب ٹی وی کے مطابق ابو زاہرہ نے بتایا کہ میساچوسٹس ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ نے 9 جولائی 2002ء کو مبینہ سیارچے کا انکشاف کیا تھا۔ بیشتر سیارچے سورج کے اطراف گردش کرتے ہیں۔ یہ سیارچہ 42 ڈگری زاویے سے گردش کرتا ہے اور اپنا بیشتر وقت شمسی نظام سے اوپر نیچے رہ کر گزارتا ہے۔

(جاری ہے)

یہ کرہ ارض سے دور نہیں ہے۔

اس کا امکان ہے کہ یکم فروری کو یہ کرہ ارض سے ٹکرا جائے۔ اسکالرز نے اس کے بعد مزید تحقیق کرکے بتایا کہ زمین سے ٹکرانے کا امکان بے حد معمولی ہے۔ یکم اگست 2002ء کے بعد اس سیارچے کو کرہ ارض کیلئے خطرناک سیاروں کی فہرست سے خارج کردیا گیا۔ اس کے بعد کوئی بھی ایسا سیارچہ یا دمدار سیارہ ریکارڈ پر نہیں آیا جو کرہ ارض کو نقصان پہنچا سکتا ہو۔