قصور، شادی کیلئے کم از کم عمر 18سال مقرر کرنے کیلئے قانون سازی کی جائیگی،صوبائی وزیر پاپولیشن ویلفیئر کرنل (ر) ہاشم ڈوگر

پیر 21 جنوری 2019 21:20

قصور۔21 جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جنوری2019ء) صوبائی وزیر پاپولیشن ویلفیئر کرنل (ر) ہاشم ڈوگر نے کہا ہے کہ علماء اکرام کی مشاورت سے صوبے میں لڑکے اور لڑکی کی شادی کیلئے کم از کم عمر 18سال مقرر کرنے کیلئے قانون سازی کی جائیگی ، بہبود آبادی کیلئے کسی مغربی فارمولا کی ضرورت نہیں بلکہ قرآنی تعلیمات سے استفادہ کرتے ہوئے صحت مند معاشرہ کے اہداف حاصل کرنے کی کوشش کرینگے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ ڈاکٹر عظیم الدین لکھوی ، پروفیسر عبدالغفور ،میاں امجد فاروق و دیگر نے بھی اظہار خیال کیا ۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل رانا شہزاد احمد ،علماء اکرام ،مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے سیمینار میں شرکت کی ۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر پاپولیشن ویلفیئر نے کہا کہ جدید سائنس تسلیم کرتی ہے کہ ماں کا دودھ پینے والے بچے زیادہ ذہین اور صحت مند ہوتے ہیں ۔

اگر بچے کو دو سال تک دودھ پلایا جائے تو صحت مند معاشرہ تشکیل دیا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دین اسلام بچیوں کی بہتر پرورش اور تعلیم و تربیت پر زور دیتا ہے ۔ ماں کی صحت کا خیال نہ رکھنا اسکے حقوق سے رو گردانی کے مترادف ہے ۔انہوں نے اعلان کیا کہ بہت جلد قصور میں مساجد کے آئمہ کا کنونشن منعقد کیا جائیگا جس میں ممتاز دینی شخصیات کو خطاب کی دعوت دی جائیگی ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ حکومت پنجاب نے پاپولیشن ویلفیئر کے 3700کنٹریکٹ ملازمین کے کنٹریکٹ میں توسیع کر دی ہے ۔حکومت کسی کو بھی بے روز گار نہیں کریگی اس کے ساتھ ضلعی سطح پر پاپولیشن ویلفیئر آفیسر کے اختیارات میں اضافہ کیلئے کام کیا جارہا ہے ۔