سانحہ ساہیوال کی مذمت کافی نہیں ہے‘ کوئی بھی انسان اس سانحہ کا مداوا نہیں کر سکتا، مراد سعید

پیر 21 جنوری 2019 21:30

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جنوری2019ء) وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ سانحہ ساہیوال کی مذمت کافی نہیں ہے‘ کوئی بھی انسان اس سانحہ کا مداوا نہیں کر سکتا ‘ ساہیوال واقعہ پر ذمہ داروں کو کڑی سے کڑی سزا دیں گے۔ پیر کو قومی اسمبلی میں سانحہ ساہیوال پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا کہ ساہیوال کے سانحہ کی مذمت کافی نہیں اس کا نہ مداوا اور نہ ازالہ ہو سکتا ہے۔

بچوں کے سامنے ان کے والدین کو بے دردی سے مارا گیا۔ کوئی انسان اس کا دفاع اور ازالہ نہیں کر سکتا۔ اس واقعہ کی ذمہ دار صرف سی ٹی ڈی نہیں اس ایوان میں بیٹھا ہر شخص ہے۔ اس نظام سے وابستہ ہر شخص اس کا ذمہ دار ہے۔ اس کا ذمہ دار وہ بھی ہے جس نے ماڈل ٹائون اور نقیب اللہ محسود کے قتل کی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالی۔

(جاری ہے)

ماڈل ٹائون میں قتل ہونے والی خواتین کا کیا قصور ہے۔

سندھ ہائی کورٹ کی رپورٹ آئی کہ سندھ پولیس کے 1200 اہلکار اور 158 افسران خود جرائم میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ساہیوال واقعہ پر ذمہ داروں کو کڑی سے کڑی سزا دیں گے۔ اے پی ایس پشاور کے واقعہ کے بعد نیشنل ایکشن پلان پر ہم نے بعد ازاں غور نہیں کیا۔ ہم نے اس سوچ کو بدلنا ہے۔ گلو بٹوں کی سوچ کو بدلنا ہوگا۔ آئیے ہم سب عہد کریں کہ ہم نے اس پولیس نظام کو بدلنا ہے تاکہ اس قسم کا واقعہ دوبارہ نہ ہو۔ جزا و سزا کا نظام ہوا تو ادارے بھی ٹھیک ہوں گے وگرنہ اسی طرح یہاں تقریریں ہوں اور باتیں ختم ہو جائیں گی۔ انہوں نے قوم سے وعدہ کیا کہ واقعہ میں ملوث افراد کو کڑی سے کڑی سزا دیں گے اور رائو انوار جیسے لوگوں کو بھی سامنے لائیں گے۔