پاکستان کی کوششیں ، امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان امن مذاکرات ہفتوں کے تعطل کے بعد دوبارہ شروع

امریکی اور افغان طالبان کے نمائندوں کے درمیان دوحہ میں شروع ہونے والے مذاکرات (آج)بھی جاری رہیں گے قطر میں پیر کو شروع ہونے والے مذاکرالت میں پاکستان نے اہم کر دار ادا کیا ہے ، ذرائع کی خصوصی گفتگو

منگل 22 جنوری 2019 00:32

پاکستان کی کوششیں ، امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان امن مذاکرات ہفتوں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2019ء) افغان طالبان اور امریکہ کے خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد کے درمیان امن مذاکرات ہفتوں کے تعطل کے بعد پیر کو دوبارہ شروع ہوگئے ہیں ۔ طالبان کے ایک مختصر بیان میں کہاگیا کہ امریکہ کی جانب سے اس ایجنڈے جس میں افغانستان سے غیر ملکی افواج کی واپسی اور افغانستان سے مستقبل میں کسی کو خطرہ نہ ہونے کی یقین دہانی پر متفق ہونے کے بعد مذاکرات شروع ہوئے اور پیر کو امریکی نمائندوں نے دو حہ میں طالبان کے سیاسی نمائندوں سے ملاقات کی جو (آج) منگل کو بھی جاری رہے گی ۔

یاد رہے کہ امریکی نمائندہ خصوصی نے نو اور دس جنوری کو قطر میں پہلے سے طے شدہ مذاکرات منسوخ کر دیئے گئے تھے ۔بعد میں پاکستان نے ان مذاکرات کو دوبار شروع کر انے کی کوششیں کی تھیں اور طالبان کو خلیل زاد سے پاکستان میں مذاکرات کی تجویز پیش کی تھی تاہم طالبان نے اس تجویز سے اتفاق نہیں کیا تھااور قطر کے دفتر کے ذریعے مذاکرات کی بحالی کا مطالبہ کیا ۔

(جاری ہے)

پاکستان کا چار روزہ دورہ مکمل کر نے کے بعد زلمے خلیل زاد اتوار کوقطر پہنچ گئے تھے اور پیر کو طالبان اور خلیل زاد کے درمیان دس بجے مذاکرات شروع ہوئے جو دوپہر تک جاری رہے ۔اس سے پہلے طالبان اور امریکہ کے درمیان سترہ اور اٹھارہ دسمبر 2018ء کو متحدہ عرب امارات میں ہوئے تھے جس میں پاکستان ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے نمائندوں نے بھی شرکت کی تھی ۔’’این این آئی ‘‘کو معلوم ہواہے کہ قطر میں پیر کو شروع ہونے والے مذاکرالت میں پاکستان نے اہم کر دار ادا کیا ہے ۔پاکستانی رہنمائوں نے زلمے خلیل زاد کو اس بات پر راضی کیا کہ وہ طالبان کیساتھ قطر میں مذاکرات بحال کریں تاکہ تعطل کا تاثر دور ہو جائے ۔