مشکل ترین علاقوں میں بجلی چوری پکڑنے کے لیے پائلٹ پروجیکٹ کا آغاز

پروگرام کے لیے ایشین ڈویلپمنٹ بینک سے 90 کروڑ ڈالر کا قرض حاصل کیا جارہا ہے. سی آئی ایس این آر

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 22 جنوری 2019 10:16

مشکل ترین علاقوں میں بجلی چوری پکڑنے کے لیے پائلٹ پروجیکٹ کا آغاز
پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 جنوری۔2019ء) جدید ٹیکنالوجی کے استعمال میں روز بروز اضافے کے پیش نظر موبائل کمپنی نے ملک کے سب سے مشکل ترین علاقوں میں بجلی چوری کرنے والوں کو پکڑنے کے لیے پائلٹ پروجیکٹ کا آغاز کردیا ہے ‘اس منصوبے کو پشاور کے علاقے کارخانو میں بجلی کے فیڈرز پر لگایا جائے گا. برطانیہ کے جی ایس ایم اے کی جانب سے منصوبے کو 2 لاکھ پاﺅنڈ فنڈ دے کر اسپانسر کیا گیا ہے جبکہ ڈیجیٹل مسائل کا حل سیلیولر کمپنی ’جیز‘ کو پیش کی جائے گی.

پائلٹ پروجیکٹ کو مختلف شعبوں میں آٹومیشن اور ڈیجیٹل سلوشنز کے لیے کام کرنے والے نجی ادارے سینٹر فور انٹیلی جنس سسٹمز اینڈ نیٹ ورک ریسرچ (سی آئی ایس این آر) کی جانب سے لگایا جائے گا.

(جاری ہے)

منصوبے کے بارے میں بتاتے ہوئے سی آئی ایس این آر کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر گل محمد نے کہا کہ یہ حکومت کی جانب سے غیر ملکی فنڈنگ سے متعارف کرائے گئے اسمارٹ میٹرنگ کی ہی طرح ہے.

انہوں نے کہاکہ پائلٹ پروجیکٹ کو ایسے علاقے میں لگایا جائے گا جہاں 25 ہزار صارفین ہوں تاہم بجلی کی چوری کی نگرانی کی قیمت اسمارٹ میٹرنگ سے انتہائی کم ہوگی. واضح رہے کہ حکومت کی جانب سےاسمارٹ میٹرنگ پروگرام اور ایڈوانس میٹرنگ انفراسٹرکچر پروگرام کے لیے ایشین ڈویلپمنٹ بینک سے 90 کروڑ ڈالر کا قرض حاصل کیا جارہا ہے. ڈاکٹر گل نے کہا کہ سرکاری ادارے اصلاحات اور جدیدیت سے شرماتے ہیں اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات کی کمی کی اہم وجہ بجلی چوری کرنے والے با اثر افراد کے گروہ کا اس کام میں ملوث ہونا ہے.

اس منصوبے کو پشاور کے علاقے کارخانو میں بجلی کے فیڈرز پر لگایا جائے گا. برطانیہ کے جی ایس ایم اے کی جانب سے منصوبے کو 2 لاکھ پاﺅنڈ فنڈ دے کر اسپانسر کیا گیا ہے جبکہ ڈیجیٹل مسائل کا حل سیلیولر کمپنی ’جیز‘ کو پیش کی جائے گی.