مسئلہ کشمیر کا معاملہ صرف اقوام متحدہ کے وعدوں سے متعلق نہیں فریقین کے مسئلہ حل کرنے کی خواہش کے حوالے سے ہے،صدر جنرل اسمبلی

امن دستوں کے لئے پاکستان کا کردار اہم اور قابل تعریف ہے،دہشتگردی غربت، قدرتی آفات کاکوئی ایک ملک تنہا مقابلہ نہیں کرسکتا،عالمی برادری کو ملکر ان مسائل اور چیلنجز سے نمٹنا ہوگا،جب عالمی برادری ملکر آگے بڑھے گی تو دنیا میں ترقی اور خوشحالی آئے گی،برداشت اور تعاون کو فروغ دینا ہوگا،اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی صدر ماریہ فرنینڈا کا خطاب

منگل 22 جنوری 2019 14:23

مسئلہ کشمیر کا معاملہ صرف اقوام متحدہ کے وعدوں سے متعلق نہیں فریقین ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2019ء) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی صدر ماریہ فرنینڈا نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا معاملہ صرف اقوام متحدہ کے وعدوں سے متعلق نہیں فریقین کے مسئلہ حل کرنے کی خواہش کے حوالے سے ہے،امن دستوں کے لئے پاکستان کا کردار اہم اور قابل تعریف ہے،دہشتگردی غربت، قدرتی آفات کاکوئی ایک ملک تنہا مقابلہ نہیں کرسکتا،عالمی برادری کو ملکر ان مسائل اور چیلنجز سے نمٹنا ہوگا،جب عالمی برادری ملکر آگے بڑھے گی تو دنیا میں ترقی اور خوشحالی آئے گی،برداشت اور تعاون کو فروغ دینا ہوگا۔

منگل کو جنرل اسمبلی کی صدر ماریہ فرنینڈا نے انسٹیٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز میں عالمی معاملات میں اقوام متحدہ کے کردار پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دنیا میں بہت تبدیلیاں و ہی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ یہ تبدیلیاں معاشی میدان سے لے کر انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں ہو رہی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ممالک کو چیلنجز سے نمٹنے کے لئے مل کر کام کر نے کی ضرورت ہے۔

انہوںنے کہاکہ دنیا کو کثیر جہتی سوچ کے ساتھ چیلنجز سے نمٹناچاہیے ۔انہوںنے کہاکہ کوئی فریق بھی تنہا موجودہ چیلنجز کا سامنا نہیں کر سکتا۔ انہوںنے کہاکہ اقوام متحدہ ہی واحد پلیٹ فارم ہے جس پر تمام فریقین کو اعتماد کرنا چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ اس وقت عالمی برادری کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے۔ماریا فرننڈا نے کہاکہ دنیا میں قیام امن اور موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کے نقصانات ایک چیلنج ہے۔

انہوںنے کہاکہ اقوام متحدہ نے دوہزار اٹھارہ کے دوران کانفلیکٹ ایریاز میں چھ بلین ڈالر تقسیم کئے انہوںنے کہاکہ دنیا عدم مساوات کا شکار ہے جس میں غریبوں اور امیروں میں گیپ بڑھ رہا ہے انہوںنے کہاکہ دنیا میں کئی ممالک کو ایک دوسرے کے بقاء کیلئے خطرہ بنا ہوا ہے۔انہوںنے کہا کہ تاریخ بتاتی ہے کہ قوموں کے مل بیٹھنے سے ہی ترقی ہوئی ہے۔ انہوںنے کہاکہ دہشتگردی غربت، قدرتی آفات کاکوئی ایک ملک تنہا مقابلہ نہیں کرسکتا۔

انہوںنے کہاکہ عالمی برادری کو ملکر ان مسائل اور چیلنجز سے نمٹنا ہوگاانہوںنے کہاکہ جب عالمی برادری ملکر آگے بڑھے گی تو دنیا میں ترقی اور خوشحالی آئے گی۔انہوںنے کہاکہ عالمی برادری کو برداشت اور تعاون کو فروغ دینا ہوگا۔انہوںنے کہاکہ اقوام متحدہ کوئی جادو نہیں کر سکتا۔سوڈان ،یمن میں حال ہی میں اٹھارہ ہزار بچے بھوک سے مر گئے ہیں،سوڈان میں بھی حالات خراب ہیں۔

انہوںنے کہاکہ اقوام متحدہ ہمیشہ مثبت کردار ادا کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ اقوام متحدہ ایک سطح تک معاملات پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ اقوام متحدہ کو بہتر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہاکہ میں جنرل اسمبلی کو متحرک کرنے کی کوشش کر رہی ہوں۔ انہوںنے کہاکہ جنرل اسمبلی کے پاس قراردادوں پر عملدرآمد کروانے کے وسائل نہیں ۔

ماریہ فرنینڈا نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کا معاملہ صرف اقوام متحدہ کے وعدوں سے متعلق نہیں ہے ،بلکہ فریقین کے مسئلہ حل کرنے کی خواہش کے حوالے سے ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہتھیاروں کی دوڑ پر اربوں روپے خرچ کئے جارہے ہیں۔ ماریا نے کہاکہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں اور چیلنجز کے اعتبار سے دس ممالک میں آتا ہے۔ماریہ فرنینڈا نے کہاکہ امن دستوں کے لئے پاکستان کا کردار اہم اور قابل تعریف ہے۔

انہوںنے کہا کہ اقوام متحدہ نے وقت کے ساتھ صحت اور تعلیم کے شعبے میں بہت پیشرفت کی ہے۔ صدر نے کہا کہ غربت کے خاتمے کے کئے بھی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔انہوںنے کہاکہ چین نے ساٹھ کروڑ افراد کو غربت سے نکالا ہے۔ انہوںنے کہاکہ اقوام متحدہ جادو نہیں کر سکتا، وقت اور مذاکراتی ماحول مہیا کرسکتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ کثیر جہتی سوچ ہر معاملے کا حل نہیں ہے لیکن دنیا کو آگے لے کر جانے کے لئے بہترین حل ہے۔