جے آئی ٹی کے آنے کی اطلاع نہیں دی گئی، جے آئی ٹی کا رویہ بھی ٹھیک نہیں تھا۔ عینی شاہدین

سی ٹی ڈی کے بعد سانحہ ساہیوال کی جے آئی ٹی کا کردار بھی مشکوک ہو گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 22 جنوری 2019 14:38

جے آئی ٹی کے آنے کی اطلاع نہیں دی گئی، جے آئی ٹی کا رویہ بھی ٹھیک نہیں ..
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 جنوری 2019ء) : سانحہ ساہیوال پر تشکیل دی جانے والی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم عینی شاہدین کے بیانات ریکارڈ کرنے گئی تو صرف تین سے چار عینی شاہدین کے بیانات ہی ریکارڈ کر کے واپس لاہور آ گئی۔ اس حوالے سے علاقہ مکینوں نے تشویش کا اظہار کیا اور کہاکہ ہمیں جے آئی ٹی کے آنے کی اطلاع نہیں دی گئی۔ جے آئی ٹی نے آ کر تین چار عینی شاہدین کے بیانات ریکارڈ کیے اور چلتی بنی۔

علاقہ مکینوں کے مطابق جے آئی ٹی کا رویہ بھی ٹھیک نہیں تھا۔ عینی شاہدین کے ان بیانات کے بعد جے آئی ٹی کا کردار بھی مشکوک ہو گیا ہے۔ جے آئی ٹی نے سانحہ ساہیوال کی تحقیقات کے لیے اگر بیانات ریکارڈ ہی کرنے تھے تو پھر کیوں تمام عینی شاہدین کو جے آئی ٹی ممبران کی آمد سے متعلق آگاہ نہیں کیا گیا۔

(جاری ہے)

جے آئی ٹی کےسربراہ اعجاز شاہ نے اپنے بیان میں کہا کہ سانحہ کی رپورٹ اتنی جلدی تیار نہیں ہو سکتی۔

رپورٹ بنانے میں مزید کچھ دن لگیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ساہیوال میں 6 پولیس اہلکار زیر حراست ہیں۔جے آئی ٹی نے جائے وقوعہ کا بھی دورہ کیا ۔ جے آئی ٹی عینی شاہدین کے بیان ریکارڈ کر کے لاہور روانہ ہو گئی۔ سربراہ جے آئی ٹی کا کہنا تھا کہ عینی شاہدین پر کوئی دباؤ نہیں تھا انہوں نے وہی بیان دیا جو انہوں نے جائے وقوعہ پر دیکھا۔ جے آئی ٹی سربراہ اعجاز شاہ کا مزید کہنا تھا کہ جو میڈیا اور عوام کے سامنے ہے وہی وزیر اعلیٰ پنجاب کو بتاؤں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ مکمل تحقیقات کے لیے 30 دن درکار ہوں گے۔ ایک طرف جہاں پوری قوم سانحہ ساہیوال پر تشکیل دی جانے والی جے آئی ٹی کی رپورٹ کی منتظر ہے وہیں دوسری جانب سربراہ جے آئی ٹی اعجاز شاہ کے اس بیان سے عوام میں مایوسی پھیل گئی لیکن وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے جے آئی ٹی کو مزید وقت دینے سے انکار کر دیا اور کہا کہ جے آئی ٹی 72 گھنٹوں میں واقعہ کی تہہ تک پہنچ سکتی تھی ۔

تحقیقاتی ٹیم میں ایک لمحے کی تاخیر بھی برداشت نہیں کی جا سکتی، انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کے پاس ابھی تین گھنٹے باقی ہیں اپنی رپورٹ مکمل کرے۔ آج شام پانچ بجے ہر حال میں جے آئی ٹی کی رپورٹ پیش کی جائے۔ پانچ بجے اجلاس طلب کیا ہے جے آئی ٹی رپورٹ کا جائزہ لوں گا۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ کی منتظر ہے، رپورٹ کی روشنی میں ذمہ داران کو قرار واقعہ سزا دی جائے گی۔