پنجاب کے مختلف اضلاع میں بھنڈی کی اوسط پیداوار 120من فی ایکڑ تک پہنچ گئی، کاشتکاروں کو پہلی فصل وسط فروری سے مارچ کے آخر تک کاشت کرنے کی ہدایت

منگل 22 جنوری 2019 15:31

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2019ء) پنجاب کے مختلف اضلاع میں بھنڈی کی اوسط پیداوار 120من فی ایکڑ تک پہنچ گئی ہے جبکہ گزشتہ سال 13ہزار ایکڑ سے زائد رقبہ پر بھنڈی کی کاشت سے 59 ہزار ٹن پیداوار حاصل ہوئی ۔ محکمہ زراعت کے ذرائع نے بتایاکہ بھنڈی موسم گرما کی ہر دلعزیز سبزی ہے جس کی کاشت کیلئے گرم مرطوب آب وہوا کی ضرورت ہوتی ہے تاہم یہ فصل کہرکے اثرات کو برداشت نہیں کرسکتی ۔

انہوںنے بتایاکہ بھنڈی کی فصل سال میں 2 مرتبہ کاشت کی جاتی ہے لہٰذا کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ پہلی فصل کی کاشت وسط فروری سے مارچ کے آخر تک مکمل کرلیں جبکہ دوسری بار یہ فصل جون اور جولائی میں مکمل کی جاسکتی ہے۔ انہوںنے بتایاکہ فروری و مارچ میں کاشتہ فصل اگست و ستمبر میں پھل دیتی ہے۔

(جاری ہے)

جون سے جولائی میں کاشتہ فصل اکتوبر نومبر تک پیداوار دینے کے قابل ہو جاتی ہے۔

انہوںنے کہاکہ بھنڈی کی منظور شدہ قسم سبزی پری ہے جس کی بوائی کیلئے اچھی اگائو والا 10 سے 12 کلوگرام بیج فی ایکڑ استعمال کیاجاسکتاہے تاہم بیج کی فصل کا شت کرنے کیلئے بھنڈی کا 6کلوگرام بیج فی ایکڑ ہی کافی ہے۔ انہوںنے بتایاکہ بھنڈی کی فصل 20 سے 30 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت پر بہترین اگائو اور بڑھوتری فراہم کرتی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ بھنڈی توری کو ہر قسم کی زمین میں کاشت کیا جاسکتا ہے البتہ زرخیز میرا اور پانی کے بہتر نکاس والی زمین جسکی تیزابی خاصیت6 سے 6.8 ہو بہترین پیداوار کے لئے موزوں ہے۔

متعلقہ عنوان :