Live Updates

ایوان صنعت و تجارت فیصل آباد کی منی بجٹ میں پو لیسٹر اور کاٹن یارن پر ڈیوٹیوں کو ختم کرنے کی اپیل

منگل 22 جنوری 2019 15:31

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2019ء) ایوان صنعت و تجارت فیصل آباد نے کل بدھ کو وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی جانب سے پیش کئے جانے والے منی بجٹ میں پو لیسٹر اور کاٹن یارن پر ڈیوٹیوں کو ختم کرنے کی اپیل کی ہے جبکہ برآمدی شعبہ کی بحالی کیلئے حکومتی اقدامات کے مثبت نتائج کے بعد ڈومیسٹک سیکٹر کی پیداواری لاگت کم کرنے کیلئے مناسب ریلیف دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

ایک ملاقات کے دوران فیصل آباد چیمبر کے صدر سید ضیاء علمدار حسین نے بتایاکہ 4 اکتوبر کو اپنے دورہ فیصل آباد کے دوان وزیر خزانہ نے چیمبر کے پلیٹ فارم سے برآمدی تاجروں کے مسائل کو حل کرنے کا یقین دلایا تھا جبکہ اس سلسلہ میں 6.5 سینٹ پر گیس اور 7.5 سینٹ پر بجلی کی فراہمی کے علاوہ روزمرہ کی خریداری کیلئے 10 ہزار ڈالر باہر بھیجنے کی سہولت بحال کردی گئی ہے، اس طرح ڈی ایل ٹی ایل کے 350 ارب روپے ری فنڈ کلیموں کے سلسلہ میں بھی وہ حکومت سے رابطہ میں ہیں، انہیں یقین دلایا گیا ہے کہ 15 فروری تک اس کا کوئی نہ کوئی حل نکال لیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ حکومتی اقدا مات کی وجہ سے غیر ملکی ترسیلات میں دس فیصد اور برآمدات میں 2 فیصد اضافہ کے علاوہ درآمدات بھی کم ہونا شروع ہوگئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے برآمدی شعبہ کو دی جانے والی مراعات کے بعد اب ضروری ہے کہ ڈومیسٹک انڈسٹری کو بھی ٹھوس بنیادوں پر بحال کیا جائے اور اس کیلئے ضروری ہے کہ پولیسٹر پر درآمدی ڈیوٹی کوختم کیا جائے ۔

انہوں نے بتایا کہ کپاس کی پیداور میں 4 لاکھ گانٹھوں کی کمی کی وجہ سے حکومت نے کاٹن کی درآمد پرپہلے ہی ڈیوٹی ختم کر دی ہے لیکن ابھی تک کاٹن یارن پر ڈیوٹی کو ختم نہیں کیا جائے لہٰذا آج کے منی بجٹ میں اس فیصلے کا بھی باضابطہ اعلان کیا جائے۔ انہوں نے پاور لومز سیکٹر کو ڈومیسٹک صنعت کا محور قرار دیا اور بتایا کہ ایک طاقتور مافیا پولیسٹر پر ڈیوٹی لگانے کیلئے کوشاں ہے حالانکہ پولیسٹر یارن بنانے والے مقامی ادارے دو لاکھ ساٹھ ہزار میٹرک ٹن کی مجموعی ضروریات کے برعکس اس کا صرف نصف تیار کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پولیسٹر پر ڈیوٹی ختم کرنے کے علاوہ ڈی ٹی آر ای کے غلط استعمال کو روکنابھی ضروری ہے۔ سید ضیا علمدار حسین نے بتایا کہ مہنگے پولیسٹر یارن کی وجہ سے صرف فیصل آباد کی پاور لوم انڈسٹری کو 20 ارب روپے کا نقصان ہوچکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 2013-14 ء میں ہماری مجموعی برآمدات 23 ارب ڈالر تھیںجن میں سے ٹیکسٹائل کا حصہ 13 ارب تھا جبکہ اس شعبہ کیلئے ڈیڑھ ارب ڈالر کی اشیا بھی درآمد کی جا رہی تھیں مگر سابق حکومت کی ناقص پالیسی کی وجہ سے ٹیکسٹائل کی برآمد کم ہو کر بارہ ارب ڈالر رہ گئی جبکہ درآمدات ڈیڑھ سے بڑھ کر 3 ارب ڈالر پر پہنچ گئیں۔

انہوں نے بتایا کہ برآمدات میں دو فیصد اضافے سے ظاہر ہے کہ برآمدی سیکٹر نے تسلی بخش طور پر کام کیا ہے، اسی طرح درآمدات میں بھی بتدریج کمی آرہی ہے، اگر ان اقدامات کا مجموعی اثر دیکھا جائے تو ہماری درآمد و برآمدات میں کم از کم 6 ارب ڈالر کا فرق کم ہوا ہے تاہم اب ہمیں مقامی صنعتوں کی بحالی پر توجہ دینی ہوگی ۔ سید ضیا علمدار حسین نے جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں لگائے گئے ہیم ٹیکس کے نام سے یورپ کے سب سے بڑے ٹیکسٹائل میلے کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ کپڑے کی مصنوعات کے آرڈرز میںتین سے پانچ فیصد تک کا اضافہ ہوا ہے جبکہ اس سال نٹ ویئر سیکٹرمیں اضافے کی شرح 16 فیصد رہی۔

انہوں نے مشیر صنعت و تجارت عبدالرزاق داؤد کے حوالے سے بتایا کہ ان کے مطابق اس سال برآمدات میں ریکارڈ 15سے 16 فیصدتک کا اضافہ ہوگا۔آج 23 جنوری کے متوقع منی بجٹ کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ حکومت یہ بات واضح کرچکی ہے کہ اس میں ایسے ٹیکس نہیںلگائے جائیں گے جن سے براہ راست غریب یا متوسط طبقہ متاثر ہو۔ انہوں نے بتایا کہ ممکن ہے کاسمیٹک ، بڑی گاڑیوں کے سامان تعیش مہنگے ،موبائل فونز پر ٹیکس لگائے جائیں گے اور ان کے خیال میں موجودہ ملکی حالات میں ان پر ٹیکس لگنے بھی چا ہئیں ۔

سید ضیا علمدار حسین نے امریکی سینیٹرمسٹرگراہم کی طرف سے عمران خان اور امریکی صدر ٹرمپ کے درمیان ملاقات کرانے کے بیان کا بھی خاص طور پر ذکر کیا اور بتایا کہ توقع ہے کہ امریکہ یورپین یونین کی طرح پاکستانی مصنوعات کو اپنی منڈیوں تک ڈیوٹی فری رسائی دینے پر غور کرے گا جس سے ہماری پائیدار ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔ پاور لوم سیکٹر کی نمائندگی کرتے ہوئے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے سابق صدر چوہدری محمد نواز، چوہدری عبدالحق ، وحید خالق رامے نے بھی پاور لومز سیکٹر کی بحالی کیلئے پولیسٹر اور کاٹن یارن پر ڈیوٹی ختم کرنے کے مطالبے کی حمایت کی اور بتایا کہ ہیم ٹیکس میں بہت زیادہ برآمدی آرڈرملنے کی وجہ سے پاور لومز سیکٹر کی کنورشن کاسٹ 35 پیسے سے بڑھ کر 45 پیسے ہوگئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت نے ٹیکسٹائل کے شعبہ کی بحالی کیلئے ایک سال کے دوران 8.7 ارب کے ری فنڈ جاری کئے ہیں جبکہ 120 ارب کے ری فنڈ کیلئے 15 فروری تک حکومت پر ا میسر ی نوٹ جاری کرے گی جن پر دس فیصدسالانہ منافع بھی ملے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ڈی ٹی آر ای کا غلط استعمال کرنے والے حکومت کی نظر میں ہیں جن کے خلاف جلد کارروائی ہوگی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات