عزیر بلوچ زندہ اور فوج کی تحویل میں ہے، وفاقی حکومت نے جواب جمع کرادیا
عزیر بلوچ سے اہل خانہ کی ملاقات کرانے سے متعلق درخواست پر وفاقی حکومت سے جواب طلب
منگل 22 جنوری 2019 16:40
(جاری ہے)
عزیر بلوچ کے والدہ کے وکیل شوکت حیات نے کہا کہ مجھے بتایا جائے کہ درخواست گزار کا بیٹا عزیر بلوچ زندہ ہے یا نہیں ۔
جسٹس آفتاب گورڑ نے ریمارکس دیئے کہ عزیر بلوچ زندہ ہے آپ اطمینان رکھیں۔شوکت حیات ایڈووکیٹ نے کہا کہ انسانی بنیادوں عزیر بلوچ کی ماں اور خاندان سے ملاقات کرائی جائے۔سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت سے عزیر بلوچ سے خاندان کی ملاقات کے حوالے سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 18 فروری تک ملتوی کردی۔درخواست گزار کے مطابق عزیر بلوچ کو 11 اپریل 2017 کو فوج کی تحویل میں دیا گیا تھا۔مزید قومی خبریں
-
صدرمملکت کے خطاب پر بحث کے حوالے سے ایوان کے اتفاق رائے سے امور طے کیے جائیں گے، سپیکرقومی اسمبلی
-
گرل فرینڈ کا برگر کھانے پر ایس ایس پی کے بیٹے نے جج کے بیٹے کو قتل کر دیا
-
پنجاب پولیس کو 1ارب 20کروڑ روپے کے فنڈز جاری
-
9 مئی: ڈاکٹر یاسمین راشد کی درخواست ضمانت پر سماعت 27 اپریل تک ملتوی
-
موسمیاتی تبدیلی کرہ ارض کا درپیش عظیم چیلنج ہے، صورتحال کی سنگینی کو سمجھنا ہوگا: بلیغ الرحمان
-
گرفتاری کاڈر:شیر افضل مروت نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت کیلئے رجوع کرلیا
-
فواد چوہدری کیخلاف مقدمات،سیکرٹری داخلہ کو توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس
-
کے پی حکومت کا بیوٹی پارلرز کے بعد وکلا کو بھی فکسڈ ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ
-
راولپنڈی، 7 سالہ لڑکی کی قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیوز وائرل کرنے پر ملزم کو 3 سال قید اور 25 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا
-
جاوید لطیف اور رانا تنویر کے درمیان اختلافات حلقے میں ٹکٹوں کی تقسیم تنازع قرار
-
محاز آرائی سے جمہوریت کمزور ہوگی،مولانا نام بتائیں اسمبلی کس نے بیچی،فیصل کریم کنڈی
-
وزیراعظم کے تاجروں سے خطاب کے دوران بھی بانی پی ٹی آئی عمران خان کا تذکرہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.