یہودی انتہاء پسندوں کا فوج کی سیکیورٹی میں حضرت یوسف ؑ کے مزارپر دھاوا، مذہبی رسومات ادا کیں

فلسطینی شہریوں اور یہودی اشرارکے درمیان جھڑپیں،قابض فوج کی فلسطینیوں پر شیلنگ ، لاٹھی چارج

منگل 22 جنوری 2019 17:40

نابلس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2019ء) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں جلیل القدر پیغمبرحضرت یوسف علیہ السلام کے مزار پر یہودی آبادکاروں کی بڑی تعداد نے دھاوا بولا اور تلمودی مذہبی تعلیمات کے مطابق وہاں پرمذہبی رسومات ادا کیں،اس موقع پر فلسطینی شہریوں اور یہودی اشرار کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔

قابض فوج نے فلسطینی شہریوں پر آنسوگیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا جبکہ یہودیوں کو مقدس مقام پر دھاوے کیلئے فول پروف سیکیورٹی مہیا کی گئی۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز 2000 کے قریب یہودی آبادکاروں نے حضرت یوسف علیہ السلام کے مزار پر دھاوا بولا۔ ان کی مزار پرآمد سے قبل اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری نے مزار کو گھیرے میں لے لیا۔

قابض فوج کی بڑی تعداد قریبی حوارہ چوک، حوارہ چوکی، مسجد امہات المومنین اور دیگر مقامات پر تعینات کی گئی تھی۔اس موقع پر فلسطینی شہریوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ یہودی شرپسندوں کی اشتعال انگیزی کیخلاف فلسطینیوں نے شدید نعرے بازی کی اور حضرت یوسف ؑکے مزار میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی مگر قابض فوج نے فلسطینیوں کو وہاں سے باہر نکال دیا۔

متعلقہ عنوان :