پی آئی کے پاس جہازوں کی کمی کی وجہ سے کئی روٹس پر پروازیں بند ہیں، جن روٹس پر پرواز چلانا فائدہ مند ہے انہیں ترجیح دی جا رہی ہے، وزیر انچارج برائے ایوی ایشن ڈویژن محمد میاں سومرو کا سینیٹ میں جواب

منگل 22 جنوری 2019 18:10

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2019ء) وزیر انچارج برائے ایوی ایشن ڈویژن محمد میاں سومرو نے کہا ہے کہ پی آئی کے پاس جہازوں کی کمی کی وجہ سے کئی روٹس پر پروازیں بند ہیں، جن روٹس پر پرواز چلانا فائدہ مند ہے، انہیں ترجیح دی جا رہی ہے، کئی نئے منافع بخش روٹس پروازوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ منگل کو ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر مشتاق احمد کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ جی او پی کی جانب سے 17.022 ارب روپے کی اضافی ضمانت کی منظوری دی گئی ہے۔

پی آئی اے بینکوں سے اضافی ضمانت پر قرض لے گا۔ انہوں نے بتایا کہ پی آئی اے 2019-22ء کے لئے سٹریٹجک بزنس پلان کو حتمی شکل دینے کے سلسلے میں کام کر رہا ہے، مارچ اپریل 2019ء تک وفاقی حکومت کو یہ منصوبہ پیش کر دیا جائے گا، پی آئی اے نے اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے بہت سے اقدامات کئے ہیں، سیالکوٹ۔

(جاری ہے)

شارجہ، لاہور۔ مسقط، اسلام آباد۔ دوحہ اور لاہور۔

بنکاک۔ کوالالمپور جیسے کئی منافع بخش روٹس کا اضافہ کیا گیا ہے، مزید نئے روٹس کی منصوبہ بندی کی گئی ہے جو جلد شروع کئے جائیں گے، ان میں سیالکوٹ۔پیرس۔ بارسلونا، پشاور۔ شارجہ، پشاور۔العین اور ملتان۔ شارجہ شامل ہیں۔ مدینہ اور جدہ جیسے منافع بخش روٹس پر استعداد میں اضافہ کیا جا رہا ہے، خسارے والے روٹس جیسے نیویارک۔سلالہ، کویت، ممبئی اور ٹوکیو روٹس کو بند کرنا ہے، اضافی اور گھوسٹ ملازمین جن کی تعداد تقریباً 200 ہے، کو برطرف کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 20 سال پرانے اور انتہائی مہنگے سافٹ ویئر نظام کو نئے ایچ آئی ٹی آئی ٹی نظام سے بدلا جا رہا ہے۔