وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کی زیر صدارت زکواة منافع فنڈ بورڈ کا اجلاس

آزادکشمیر بھر میں زکواة کی تقسیم کو بہتر بنانے ،زکواة سے علاج معالجے کے لیے براہ راست ہسپتالوں کو فراہم کیے جانے کے کیسز کا طریقہ کار مزید آسان بنانے ،آزادکشمیر میں کام کرنیوالے بنکوں سے زکواة کی کٹوتی کے لیے سٹیٹ بنک آف پاکستان سے رابطے کا فیصلہ

منگل 22 جنوری 2019 19:40

مظفر آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2019ء) وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کی زیر صدارت زکواة منافع فنڈ بورڈ کا اجلاس ،اجلاس میں چیف سیکرٹری،سیکرٹری مالیات ،پرنسپل سیکرٹری ،چیئرمین زکواةکونسل ،سیکرٹری زکواة ،چیف ایڈ منسٹریٹر زکواة نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

آزادکشمیر بھر میں زکواة کی تقسیم کو بہتر بنانے ،زکواة سے علاج معالجے کے لیے براہ راست ہسپتالوں کو فراہم کیے جانے کے کیسز کا طریقہ کار مزید آسان بنانے ،آزادکشمیر میں کام کرنیوالے بنکوں سے زکواة کی کٹوتی کے لیے سٹیٹ بنک آف پاکستان سے رابطے کا فیصلہ ،اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیراعظم آزادکشمیر کی ہدایت کے مطابق فنڈ کی منصفانہ تقسیم ،حق حقدار تک کے عزم کے تحت گزشتہ ایک سال کے دوران زکواة منافع فنڈ سے چار کروڑ روپے کے چیک براہ راست پاکستان کے مختلف ہسپتالوں کو دیئے گئے جبکہ اندرون آزادکشمیر ایک کروڑ 50لاکھ روپے علاج معالجہ و ادویات کی مد میں براہ راست ہسپتالوں کو فراہم کیے گئے گزشتہ مالی سال کے دوران 50لاکھ روپے طلباء کی فیسوں کی ادائیگی کے حوالے سے براہ راست یونیورسٹیز کو ادائیگی کی گئی اجلاس کو بتایا گیا کہ ذہن اور مستحق طلباء کو تعلیمی وظائف کی مد میں گزشتہ مالی سال 2ملین روپے کے اخراجات کیے گئے وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے ہدایت کی کہ کفایت شعاری اپناتے ہوئے محکمہ زکواة اپنے انتظامی اخراجات میںکمی لائے موجودہ حکومت نے چیئرمین زکواة کونسل سے لے کر دیگر معاملات تک سالانہ کروڑوں روپے کی بچت کی ہے محکمہ زکواة کی کل آمدن 35کروڑ روپے ہے جبکہ صرف انتظامی اخراجات 21کروڑ روپے ہیں جس کو درست کرنے کی ضرورت ہے اگرچہ بہتری آئی ہے مگر یہ مسئلہ کا حل نہیں بتدریج انتظامی اخراجات کو کم کرنے کے فارمولے کو مزید تیز کیا جائے اس حوالے سے چیف سیکرٹری کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی ہے جو زکواة کی تقسیم کا نظام اپ گریڈ کرنے اور فہرستوں کی اپ گریڈیشن اور انتظامی اخراجات کو کم اور آمد ن میں اضافے کے لیے تجاویز مرتب کرے گی۔