قبائلی اضلاع میں جوڈیشل سسٹم 6ماہ میں مکمل کر لیا جائے گا،وفاقی حکومت

قبائلی اضلاع میں ججز اور مجسٹریسی نظام کی بحالی کیلئے سپریم کورٹ نی6ماہ کا وقت دیا ، اس وقت خلاء موجود ہے ،اگلی6ماہ سے قبل تمام قوانین بن جائیں گے،علی محمد خان کا ایوان بالا میں توجہ دلائو نوٹس پر اظہارخیال

منگل 22 جنوری 2019 19:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جنوری2019ء) وفاقی وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ قبائلی عوام کی ملک میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے قبائلی عوام کا کردار بہت اہم ہے اور انہوں نے بیش بہا قربانیاں دی ہیں قبائلی اضلاع میں جوڈیشل سسٹم 6ماہ کے عرصے میں مکمل کر لیا جائے گا۔

(جاری ہے)

بدھ کے روز ایوان بالا توجہ دلاؤ نوٹس پر بات کرتے ہوئے سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ ایف آئی جی آر 25آئینی ترمیم کے ذریعے قبائل علاقوں کو خیبرپختونخواہ میں ضم کیا گیا اور اس کیلئے فاٹا انٹرنس گورنس ریگولیشن کا نظام دیا گیا جس کے ایف سی آر کے 100سالہ نظام سے تبدیل کر لیا گیا ہے تاہم اس کو پشاور ہائیکورٹ نے کالعدم قراردیدیا جس کے بعد 30نومبر تک قبائل اضلاع کیلئے نیا نظام دینے کی ہدایت کی تاہم حکومت نیا قانون لانے میں ناکام ہو چکی ہے اور نظام نہیں چل رہا ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت قبائل اضلاع فاٹا کس قانون کے تحت نظام چلایا جائے گا اس کا کوئی علم نہیں ہے انہوں نے کہا کہ قبائل اضلاع میں کسی بھی شعبے میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے نہ تو قبائلی اضلاع کیلئی100ارب کے پیکیج پر عمل درآمد ہو رہا ہے اور نہ ہی دیگر مسائل کا حل ہو رہا ہے انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں چادر اور چاردیواری کا تحفظ پامال کیا جارہا ہے آرمی چیف اس کا فوری نوٹس لیں انہوں نے قبائلی عوام کے ساتھ کئے گئے معاہدوں پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ قبائلی عوام کو جن مشکلات کا سامنا ہے اس کا ہمیں احساس ہے انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں ایف سی آر تو ختم ہو گیا ہے تاہم انٹرم قوانین ابھی تک مکمل نہیں ہے، فاٹا ریفارم پر کام ہو رہا ہے قبائلی اضلاع کیلئی100ارب روپے پیکیج پر بھی عمل درآمد کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں ججز اور مجسٹریسی نظام کی بحالی کیلئے سپریم کورٹ نی6ماہ کا وقت دیا ہے یہ بہت بڑا کام ہے اور اگلی6ماہ سے قبل تمام قوانین بن جائیں گے انہوں نے کہا کہ اس وقتخلاء موجود ہے اور اگلی4سے 5ماہ تک یہی قوانین لاگو رہیں گے۔

۔