سانحہ ساہیوال پر پل پل بدلتے موقف نے حکومتی اور قومی سلامتی کے اداروں کے بارے میں شکوک و شبہات کو جنم دیا‘لیاقت بلوچ

واقعہ پر بعض حکومتی وزراء کا اظہار خیال غمزدہ خاندانوں کے زخموں پر نمک پاشی کرنے کے مترادف ہے ‘سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی

منگل 22 جنوری 2019 21:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2019ء) جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ ساہیوال سانحہ نے ایک بار پھر سانحہ کرچی ، سانحہ ماڈل ٹائون ، بلوچستان کے سانحات کو نمایاں کردیاہے ، سانحہ ساہیوال پر پل پل بدلتے موقف نے حکومتی اور قومی سلامتی کے اداروں کے بارے میں شکوک و شبہات کو جنم دیاہے ۔ انہوںنے اپنے ایک بیان میں کہاکہ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے فوج ، رینجرز ، پولیس ، حساس اداروں کے کردار قابل فخر ہیں لیکن ساہیوال کے دلخراش واقعہ میں بے تحاشا اختیارات ، اہلکاروں کی طر ف سے اختیارات کا بے جا استعمال اور طاقت کے نشے نے سب کچھ ملیا میٹ کردیاہے ۔

انہوںنے کہاکہ عوام اور ریاستی اداروں میں بڑھتے فاصلے اس بات کی غمازی کرتے ہیں قومی ایکشن پلان پر قومی قیادت از سر نو متحد ہو اور از سر نو قومی لائحہ عمل ترتیب دیا جائے ۔

(جاری ہے)

لیاقت بلوچ نے کہاکہ سانحہ ساہیوال پر بعض حکومتی وزراء کا اظہار خیال غمزدہ خاندانوں کے زخموں پر نمک پاشی کرنے کے مترادف ہے جس سے عوام الناس کے غم و غصہ میں اضافہ اور حکمران نفرت کی علامت بنتے چلے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ممتاز قادری شہید ، آسیہ ملعونہ کیس پر حکومتی و عدالتی عدم حکمت عملی نے حالات میں گہری تلخی پیدا کردی ہے ۔ معاشرہ میں اضطراب اور شدت بڑھتی جارہی ہے ۔ آسیہ ملعونہ کیس محض ریویو سے ختم نہیں ہوگا سپریم کورٹ کا لارجر بنچ فل کورٹ فیصلہ کرے ۔