Live Updates

قومی اسمبلی،سانحہ ساہیوال پر دوسرے روز بھی بحث جاری رہی، حکومت اور اپوزیشن کی واقعہ کی شدید مذمت

مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے پارلیمانی کمیٹی بنانے، پولیس نظام کی بہتر ی کیلئے اصلاحات اور دھشت گردی کے خلاف جنگ کے تحت سیکیورٹی اداروں کو حاصل اختیارات بھی محدود کرنے کا مطالبہ

منگل 22 جنوری 2019 21:40

�سلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جنوری2019ء) قومی اسمبلی کے اجلاس میںسانحہ ساہیوال پر دوسرے روز بھی بحث جاری رہی حکومت اور اپوزیشن سے اراکین اسمبلی نے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے اور پولیس نظام کو بہتر بنانے کے لئے اصلاحات کی جائیں اراکین نے دھشت گردی کے خلاف جنگ کے تحت سیکیورٹی اداروں کو حاصل اختیارات بھی محدود کرنے کا مطالبہ کیا۔

بدھ کے روز قومی اسمبلی میں سانحہ ساہیول پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے رکن اسمبلی رائے محمد اقبال نے کہا کہ ساہیول کے واقعے کی شدید مذمت کرتا ہوں اس واقعے پرپوری قوم غمزدہ ہے انہوں نے کہا کہ مظلوم خاندان کے ساتھ ہر قسم کا تعاون کروں گا اور واقعے میں ملوث عناصر کو سزائیں دی جائیں گی انہوں نے کہا کہ بڑے واقعے کے بعد ہمیں بحثیت ریاست اس خاندان اور قوم سے مانگنی چاہئے تھی انہوں نے کہا کہ ملک کو پولیس اسٹیٹ بننے سے بچانے کے لئے فوری اقدامات اور پولیس کے شعبے میں اصلاحات کی ضرورت ہے رکن اسمبلی چوہدری محمد اشرف نے کہا کہ تمام پارلیمینٹرینز نے آئین پر حلف لیا ہے ہمارا بنیادی مقصد عوام کا تحٖفظ ہے مگر بد قسمتی سے ہمارے محافظوں نے ہی ہمیں قتل کرنا شروع کر دیا ہے انہوں نے کہا کہ سی ٹی ڈی کے اہلکار وں نے ایک گھرانے کو تباہ کیا ہے اگر ہم نے اس واقعے کا نوٹس نہ لیا تو ملک میں کوئی بھی شہری محفوظ نہیں رہے گا انہوں نے کہا کہ واقع میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا ۔

(جاری ہے)

سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ سانحہ ساہیول ل کے بارے میں جے آئی ٹی کی رپورٹ ابھی تک پارلیمنٹ میں پیش نہیں کی گئی ہے اس واقع میںکسی کو بھی پوائنٹ سکورنگ کرنے کی ضرورت نہیں ہے انسانی حقوق کا مسئلہ ہے اور اس پر حکومت اور اپوزیشن ایک ہی پیج پر ہیں انہوں نیکہا کہ اس واقع سے امریت کا دور یاد آتا ہے انہوں نے کہا کہ سانحہ ساہیول سے متعلق تمام معلومات عوام کے پاس پہنچ چکی ہیں اس واقعے میںصوبائی حکومت مکمل طور پر ملوث نظر آئی ہے اور صوبائی حکومت کے پیچھے کھڑے وزیراعظم پاکستان پربھی زمہ داری عائدہوتی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت کے 4 وزیروں نے کہا ہے کہ گاری میں دہشت گرد سوار تھے انہوں نے کہا کہ حالیہ واقع دھشت گردی کی تاریخ کاانوکھا واقع ہے کہ ہمیں 5 اور 7 سال کے بچوں کودھشت گرد کہا گیا ہے انہوں نے کہا کہ واقع کے حوالے سے حکومتی وزراء کے بیانات میں بھی تضاد ہے انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام انصاف چاہتے ہیں اور اس واقعے کے پیچھے چھپنے والے عناصر کو بھی بے نقاب کیا جائے انہوں نے کہا کہ اس سانحے کے لئے پارلیمنٹ کی ایک کمیٹی بنائی جائے رکن اسمبلی ڈاکٹر شنہاز بلوچ نے کہا کہ سانحہ ساہیول پر پوری قوم غمزدہ ہے اس واقع میں ملوث عناصر کو سخت ترین سزا دی جائے رکن اسمبلی سیف الرحمان نے کہا کہ سانحہ ساہیوال کی شدیدمذمت کرتا ہوں جے آئی ٹی کی رپورٹ آنے کے بعد واقع میں ملوث کرداروں کو عبرتناک سزائیں دی جائیں گی انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات کا کارنامہ سابقہ ادوار سے ملتان ہے جب راؤ انوار جیسے پولیس افسران پولیس مقابلوں کے ذریعے بے گناہ افراد کو قتل کرتے تھے انہوں نے کہا کہ جب تک ہم ایسے واقعات میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک نہ پہنچایا جائے اس وقت تک ملک کے حالات ٹھیک نہیں ہو سکتے ہیں سابق وزیراعظم راجہ پرویزاشرف نے کہا کہ سانحہ ساہیول سے چشم پوشی کی صورت حال ممکن نہیں ہے یہ ایک اندوناک سانحہ ہے اس حوالے سے آج جے آئی ٹی کی رپورٹ آنی تھی مگر ابھی تک نہیں آئی ہے اگر وہ رپورٹ ایوان مین پیش ہو جائے تو اس پر بحث ہو سکتی ہے ۔

پیپلزپارٹی کے رکن آغا رفیع اللہ نے کہا ہے کہ سانحہ ساہیول پر پوائنٹ سکورنگ کی جا رہی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس واقع کو دھشت گردی کا رنگ دینے کی کوشش کی مگر سوشل میڈیا کی وجہ سے حکومت کا میاب نہیں ہو سکی ہے انہوں نے کہا کہ جو ایف آئی آر درج ہوئی اسی کے مطابق تفتیش کی جائے اور مزید آیف آئی آرز سے گریز کیا جائے۔ تحریک انصاف کے رکن حیدر خان نے کہا ہے کہ سانحہ ساہیوال پر پوائنٹ سکورنگ کا عمل افسوسناک ہے سیاسی جماعتیں مسائل کا حل پیش کرنے کی بجائے ایک دوسرے کی کمزوریوں سے کھیل رہی ہے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ ریاست کا سب سے ذمہ دار ادارہ ہے اور ہم عوام کو جوابدہ ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمیں قومی مسائل کیلئے ایک ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا جو کہ بدقسمتی سے ہم نہیں کرے ہیں انہوں نے کہا کہ جب تک سسٹم میں خرابیاں موجود ہوں تو اس طرح کے واقعات ہوتے رہیں گے، انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنا حتساب کرنا چاہئے اور اس قسم کے واقعات کی روم تھام کیلئے اقدامات کرنے چاہئے، شمالی وزیرستان ایجنسی کے رکن اسمبلی محسن داوڑ نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل کے پارلیمانی لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا کہ سانحہ ساہیوال نہایت قابل مذمت ہے انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی ادارے اپنے اختیارات کا بے جا استعمال کرتے ہیں اس کو دیئے گئے اختیارات ختم کئے جائیں، پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی یوسف ٹالپور نے کہا کہ سانحہ ساہیوال پر پوری قوم غم زدہ ہے ایسے واقعات سے ہی دہشتگردی اور دہشتگرد پیدا ہوتے ہیں انہوں نے کہا کہ ملک میں سنگ پر سنز کا مسائل بہت زیادہ ہیں تمام گمزدہ افراد کو عدالتوں میں پیش کیا جائے انہوں نے کہا کہ سانحہ ساہیوال کی بارے میں پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے اور جے آئی ٹی کی رپورٹ کو ایوان میں پیش کرے اس پر بحث ہونی چاہئے، ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی صابر حسین قائم خانی نے کہا کہ سانحہ ساہیوال نہایت قابل مذمت ہے حکومت ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے اقدامات کئے جائیں اور وفاق و صوبائی سطح پر پولیس کی تربیت کا معیار بہتر کیا جائے اور پولیس سیفٹی کمیشن بنایا جائے، تحریک انصاف کی خاتون رکن فوزیہ بہرام نے کہا کہ سانحہ ساہیوال جیسے واقعات کی روک تھام کیلئے ایک پارلیمانی کمیشن بنائی جائے اور پولیس کے اصلاحات کیلئے سفارشات تیار کی جائیں۔

۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات