Live Updates

ماڈل ٹاؤن سانحہ میں پولیس افسران کے کہنے پر براہ راست گولیاں ماری گئیں،ساہیوال سانحہ میں ایسا نہیں ہوا، شہداء کی فیملی کی تکلیف کو سمجھتے ہیں، جنہوں نے گولی چلائی وہ قاتل ہیں، نعیم الحق

منگل 22 جنوری 2019 23:20

لاہور۔22 جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2019ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور نعیم الحق نے کہاکہ ماڈل ٹاؤن سانحہ میں پولیس افسران کے کہنے پر براہ راست گولیاں ماری گئیں،ساہیوال سانحہ میں ایسا نہیں ہوا، شہداء کی فیملی کی تکلیف کو سمجھتے ہیں، جنہوں نے گولی چلائی وہ قاتل ہیں،پی ٹی آئی سانحہ ساہیوال کے مظلوم خاندان کے ساتھ کھڑی ہے ،تحریک انصاف کی 22 سالہ جدوجہد کسی شخصیت نہیں بلکہ نظام کے خلاف تھی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی سیکرٹری جنرل ارشدداد، ایڈیشنل سیکرٹری جنرل اعجازاحمدچوہدری اوروسطی پنجاب کے صدر عمرڈار کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کیا، وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ ایک شخص جس پر کرپشن کے الزامات ہیں اسے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنایا ہے، وزیر اعظم سمجھتے ہیں کہ پاکستانی قوم کو آگے لے جانے کے لیے قانون سازی ناگزیر ہے، قانون سازی کے لیے اپوزیشن کی حمایت درکار ہے،38 کمیٹیوں میں سے 18 کمیٹیاں اپوزیشن جماعتوں اور20 کمیٹیاں حکومت کے پاس ہیں، کل وزیر اعظم اسمبلی اجلاس میں شریک ہوں گے اور اپوزیشن کے مثبت ردعمل کی توقع رکھتے ہیں، وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ 12 ارب ڈالر کی امداد سے معاشی بحران ٹلا ہے، 27 جنوری کو وزیر اعظم عمران خان میانوالی میں حکومت میں آنے کے بعد پہلاجلسہ کریں گے، ایک سوال کے جواب میں ان کا کہناتھاکہ ماڈل ٹاؤن سانحے میں حکومتی اقدامات پر معصوم شہریوں پر گولیاں چلائی گئیں،ساہیوال سانحے میں حکومت کے احکامات شامل نہیں تھے،ایک اور سوال کے جواب میں نعیم الحق کاکہناتھاکہ آج جے آئی ٹی کی جو رپورٹ آئے گی اس کی روشنی میں مزید اقدامات کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ داعش کی جڑیں افغانستان میں پھیلی ہوئی ہیں، پاکستان کے قبائلی علاقے سے لوگوں سے کام کروایا جاتا ہے، سنگین واقعہ ہے جس پر مختلف ردعمل سامنے آرہے ہیں، کے پی کے میں پولیس ریفارمز لائے اس کے نتائج سامنے آئے، پیسے نہیں تھے خزانہ خالی تھا، بیماری کا خاتمہ چہرے بدلنے سے نہیں بلکہ نظام بدلنے سے ہوگا،وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار اس قابل ہیں کہ وہ اس عہدے سے نبرد آزما ہوسکیں، پنجاب اتنا بڑا صوبہ ہے اس میں ایک پاؤں پر کھڑا ہو کر سب کام کرنا پڑتا ہے۔

تحریک انصاف کے مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل اعجاز چوہدری کا کہنا تھاکہ سانحہ ساہیوال کی فوٹیج بتاتی ہے کہ گرفتاری ممکن ہوسکتی تھی، انٹیلی جنس رپورٹس میں بچوں کی موجودگی کا کیوں پتہ نہیں چلا، اعجاز احمدچوہدری کاکہنا تھاکہ ایف آئی آر میں 16 سی ٹی ڈی اہلکاروں کا ذکر ہے اور ایف آئی آر میں دہشتگردی کی دفعات شامل ہیں، کوئی بھی ہوا انصاف لازمی ہوگا، کوئی شک و شبہ ہے تو کلئیر ہوجانا چاہئے، پی ٹی آئی سانحہ ساہیوال کے مظلوم خاندان کے ساتھ کھڑی ہے،سانحہ میں انصاف کے تمام تقاضے پورے کئے جائیں گے،ظلم کرنے والوں کو کیفرکردارتک پہنچایاجائیگا۔

اس موقع پرویسٹ پنجاب کے صدر میجر(ر) محمد سرور، ڈاکٹر شاہد صدیق خان، ندیم قادر بھنڈر، عمر خیام، فیاض بھٹی،میاں جاویدعلی، محمد مدنی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات