بیگم کلثوم نواز کی قبر پر فاتحہ خوانی کرنے والے صحافی نے وہاں کیا دیکھا؟

بیگم کلثوم نواز کی قبر پر فاتحہ کرتے وقت میری نظر وہاں پڑے لاتعداد ٹشو پیپرز پر پڑی۔پتا چلا کہ عصر سے مغرب کے درمیان مریم نواز ماں کی تربت کے ساتھ بیٹھ کر بہت سی باتیں کرتی ہیں اور روتی رہتی ہیں۔ سینئیر صحافی کا ٹویٹ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 23 جنوری 2019 12:15

بیگم کلثوم نواز کی قبر پر فاتحہ خوانی کرنے والے صحافی نے وہاں کیا دیکھا؟
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔23 جنوری2019ء) سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز نے اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد سے طویل عرصے تک خاموشی اختیار کیے رکھی اس متعلق مخلتف قیاس آرائیاں بھی کی جاتی رہیں پہلے یہ خیال کیا جا رہا تھا کہ نواز شریف اور مریم نوازسوگ میں مبتلا ہیں اور دونوں مرحومہ بیگم کلثوم نواز کے چہلم کے بعد ہی عملی سیاست میں قدم رکھیں گے ، بیگم کلثوم نواز کے چہلم کو بھی کئی دن گزر گئے تھے تاہم دونوں نے خاموشی اختیار کیے رکھی۔

اس کے بعد نواز شریف کے کچھ بیانات سامنے آئے اور انہوں نے بتایا کہ وہ بیگم کلثوم کی موت کی وجہ سے شدید صدمے میں ہیں۔نواز شریف کے دوبارہ جیل جانے کے بعد سے مریم نواز ایک بار پھر ٹویٹر کا استعمال کرنے لگیں تاہم اس میں بھی پہلے جسیی بات نہ تھی۔

(جاری ہے)

شریف خاندان کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز پر کلثوم نواز کی موت نے گہرا صدمہ چھوڑا ہے۔

تاہم اب سینئیر صحافی سید کوثر کاظمی نے ایک ٹویٹ کیا ہے جس نے سب کو افسردہ کر دیا ہے۔ان کا اپنے ایک ٹویٹر پیغام میں کہنا تھا کہ بیگم کلثوم نواز کی قبر پر فاتحہ کرتے وقت میری نظر وہاں پڑے لاتعداد ٹشو پیپرز پر پڑی۔ پوچھنے پر پتا چلا کہ عصر سے مغرب کے درمیان مریم نواز ماں کی تربت کے ساتھ بیٹھ کر بہت سی باتیں کرتی ہیں اور روتی رہتی ہیں پھر مجھے اس سوال کا جواب بھی مل گیا کہ مریم نواز آخر خاموش کیوں ہیں۔

 انہوں نے مریم نواز کی بات کو دہراتے ہوئے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ کہتے ہیں جب انسان کا آخری وقت قریب آتا ہے تو اسے علم ہو جاتا ہے اور وہ اپنی آل اولاد کو اپنے قریب دیکھنا چاہتا ہے مجھے اس بات کا بہت دکھ ہے کہ امی نے ہمیں قریب نہ پا کر شائد یہ سوچا ہو گا کہ ہمیں اپنی سیاسی سرگرمیاں زیادہ عزیز ہیں وہ لا علم تھیں کہ ہم اسیر ہیں۔
سید کوثر کاظمی نے ایک اور ٹویٹ کیا کہ