Live Updates

پیپلز پارٹی کی قیادت نے مسلم لیگ ق کو حکومت سے علیحدگی کا مشورہ دے دیا

آپ پنجاب کی وزارت اعلیٰ سنبھال لیں، ہم اور ن لیگ آپ کا ساتھ دیں گے۔ پیپلز پارٹی کی پیشکش

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 23 جنوری 2019 12:40

پیپلز پارٹی کی قیادت نے مسلم لیگ ق کو حکومت سے علیحدگی کا مشورہ دے دیا
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 جنوری 2019ء) : پاکستان تحریک انصاف کی اتحادی جماعت مسلم لیگ ق نے حکومت سے تحفظات کا اظہار کیا کیا ، اپوزیشن جماعتوں نے دونوں جماعتوں میں دوریاں بڑھانے کی ٹھان لی اور دونوں جماعتوں کے مابین ان دوریوں کا بھرپور فائدہ اُٹھانے کا فیصلہ بھی کر لیا۔ تفصیلات کےمطابق پیپلز پارٹی نے اس تمام تر صورتحال سے فائدہ اُٹھانے کے لیے مسلم لیگ ق کو حکومت سے علیحدہ ہونے کا مشورہ دے دیا ہے۔

پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ ق کو پیشکش کی ہے کہ آپ پنجاب کی وزارت اعلیٰ سنبھال لیں ، ہم اور مسلم لیگ ن آپ کا ساتھ دیں گے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل مسلم لیگ ن نے بھی پنجاب کی وزارت اعلیٰ مسلم لیگ ق کو دینے کا عندیہ دیا تھا۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ق کی قیادت وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں ان کے سامنے اپنے تمام تر تحفظات بیان کرے گی جس کے بعد ہی کوئی حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ایک طرف جہاں اپوزیشن جماعتیں مسلم لیگ ق کو حکومت سے علیحدہ کرنےکے لیے متحرک ہو گئی ہیں وہیں دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے اہم رہنما بھی اس اتحاد کے حوالے سے نہ صرف متحرک ہو چکے ہیں بلکہ یہ بھی طے کیا جا رہا ہے کہ کس طرح مسلم لیگ ق کے تحفظات اور ناراضگیوں کو دور کیا جا سکتا ہے ۔ایک طرف پاکستان تحریک انصاف کی حکومت سانحہ ساہیوال پر عوامی دباؤ کا شکار ہے تو دوسری جانب مسلم لیگ ق کے تحفظات بھی حکومتی جماعت کے لیے پریشانی کا باعث ہیں۔

ذرائع کے مطابق چودھری برادران کی طرف سے ابھی تک حکومت کا ساتھ نہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ چودھری برادران کے مطابق وہ پاکستان تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت کو معاملات سلجھانے کے لیے وقت دینا چاہتے ہیں،اس حوالے سے انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کی ایک اہم شخصیت کو اعتراضات بھیجے ہیں جن میں اتحاد کی راہ میں رکاوٹ بننے والے عناصر کی نشاندہی بھی کی گئی ہے ۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف اقتدار میں آنے کے بعد سے ہی اتحادی جماعتوں یا پھر اپنے ہی نمائندوں کی وجہ سے مشکلات کا شکار رہی ہے۔حال ہی میں مسلم لیگ ق سے تعلق رکھنے والے ایک صوبائی وزیر برائے معدنیات عمار یاسر نے وزارت چھوڑ دی۔مسلم لیگ ق کے حکومتی جماعت سے اختلافات کی ممکنہ وجہ اور جان بوجھ کر حکومتی جماعت پاکستان تحریک انصاف پر دباؤ بڑھانے کے پیچھے ممکنہ وجہ مونس الٰہی کو وزارت دلوانے کا ہے جب کہ صوبائی اور مرکزی کابینہ میں پہلے ہی ق لیگ کی اچھی نمائندگی ہے۔

قبل ازیں مسلم لیگ ق کے ترجمان کامل آغا نے دعویٰ کیا تھا کہ میں نام تو نہیں لے سکتا لیکن مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت نے چودھری پرویز الٰہی کو پنجاب میں حکومت سازی کی پیشکش کی ہے جبکہ مسلم لیگ ق سے پیپلز پارٹی بھی رابطے میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اچھا سلوک نہیں کر رہی جبکہ وزیراعظم عمران خان کی ٹیم مسلم لیگ ق سے جان چھُڑوانا چاہتی ہے۔ لیکن ہم ابھی بھی خلوص نیت سے حکومت کے ساتھ چلنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان کا یہی رویہ رہا تو ساتھ چلنا مشکل ہو جائے گا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات