نوجوانی میں ہر سال دیوالی کے موقع پر پانچ سال جنگل میں گذارتا تھا،

انسان جنگل کی تنہائی میں اپنی ذات کا بہتر انداز میں جائزہ لے سکتا ہے، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا فیس بک پیج کو انٹرویو

بدھ 23 جنوری 2019 13:57

نوجوانی میں ہر سال دیوالی کے موقع پر پانچ سال جنگل میں گذارتا تھا،
نئی دہلی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جنوری2019ء) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ وہ نوجوانی میں ایک عرصہ تک ہر سال دیوالی کے موقع پر پانچ سال جنگل میں گذارتے تھے۔ فیس بک کے پیج ’’دی ہیومینز آف بمبئے‘‘ کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگوں کو ان کے اس عمل کا علم نہیں ہو گا ۔ان کے اس عمل کا مقصد ساری دنیا سے کٹ کر اپنی ذات پر توجہ مرکوز کر نا اور اپنی زندگی کا جائزہ لینا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ان کی اس عادت کا آغاز سترہ سال کی عمر میں ہمالیائی علاقے کے سفر اور وہاں دو سال قیام کے بعد ہوا۔ اس عرصہ میں انہوں نے محسوس کیا کہ انسان جنگل کی تنہائی میں اپنی ذات کا بہتر انداز میں جائزہ لے سکتا ہے اور اسے اپنے بارے دوسرے لوگوں کی فضول آراء پر توجہ دینے سے نجات مل جاتی ہے۔

(جاری ہے)

نریندر مودی نے بتایا کہ وہ ہر سال دیوالی کے موقع پر پانچ دن کے لئے کھانے کی اشیاء لے کر کسی جنگل میں ایسی جگہ چلے جاتے تھے جہاں پینے کا صاف پانی دستیاب ہوتا تھا اور بیرونی دنیا سے ان کے تمام روابط منقطع ہو جاتے تھے۔

وہ یہاں قیام کے دوران اپنی زندگی پر غور و فکر کرتے اور اس سے انہیں وہ طاقت ملتی تھی جو ان میں زندگی کے مختلف تجربات سے نمٹنے میں مدد دیتی ہے۔نریندر مودی نے بتایا کہ لوگ ان سے پوچھتے تھی کہ وہ کس سے ملنے جا رہے ہیں تو ان کا جواب ہوتا تھا کہ وہ خود سے ملنے اور اپنی ذات سے شناسائی حاصل کرنے جا رہے ہیں۔ نریندر مودی نے تمام نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ وہ بھی آج کی تیز رفتار زندگی سے کچھ وقت نکال کر ایسا ہی کریں اس سے انہیں اپنی ذات کا عرفان اور نروان حاصل ہو گا۔

اس عمل سے انہیں زندگی کے حقیقی معنی سمجھ میں آئیں گے۔وہ زیادہ بااعتماد ہو جائیں گے اور اپنے بارے دوسروں کی آراء سے متاثر نہیں ہو ں گے۔انہیں نروان اور آگہی کے لئے باہر دیکھنے کی ضرورت نہیں رہے گی اور یہ انہیں اپنے اندر سے ہی اور اپنی ہی ذات سے مل جائے گی۔نریندر مودی نے مزید بتایا کہ ہمالیائی علاقے کے سفر اور وہاں قیام کے بعد واپسی پر انہوں نے دوسروں کی خدمت کے اصول کو اپناتے ہوئے راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) میں شمولیت اختیار کی اورآر ایس ایس کے دفتر کی صفائی، اپنے بزرگ عزیز کی کینٹین میں مدد اور ساتھیوں کے لئے کھابا بنانے اور برتن دھونے جیسے کام کئے۔