سابق وزیراعظم نواز شریف کے ذاتی معالج نے ان کی میڈیکل رپورٹ ٹویٹر پر شئیر کردی

طبی سہولیات نہ دی گئیں تو نواز شریف کی صحت اور زندگی کو خطرہ ہو سکتا ہے۔ ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 23 جنوری 2019 14:28

سابق وزیراعظم نواز شریف کے ذاتی معالج نے ان کی میڈیکل رپورٹ ٹویٹر پر ..
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 جنوری 2019ء) : کوٹ لکھپت جیل میں قید سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبیعت خراب ہے ۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر سابق وزیراعظم نواز شریف کے ذاتی معالج نے ان کی میڈیکل رپورٹ شئیر کر دی۔ اپنے پیغام میں ڈاکٹر عدنان خان کا کہنا تھا کہ علامہ اقبال میڈیکل کالج کے بورڈ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو اسپتال منتقل کرنے کی تائید کر دی ہے۔

بورڈ نے واضح کہا کہ طبی سہولیات نہ دی گئیں تو نواز شریف کی صحت اور زندگی کو خطرہ ہو سکتا ہے۔ ڈاکٹر عدنان نے بتایا کہ میڈیکل بورڈ نے 17 جنوری کو طبی معائنہ کیا اور بائیس جنوری کو میڈیکل رپورٹ جاری کر دی۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز سابق وزیراعظم نوازشریف کو کوٹ لکھپت جیل سے چیک اپ کے لیے پی آئی سی پہنچایا گیا جہاں میڈیکل بورڈ نے ان کا طبی معائنہ کیا۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ پی آئی سی میں ٹیسٹ کے دوران نواز شریف کا بلڈ پریشر ہائی ہو گیا۔ نواز شریف کا تھیلیم سکین ٹیسٹ کے لیے انجیکشن لگاتے ہوئے بلڈ پریشر ہائی ہوا۔ ڈاکٹرز نے بتایا کہ نواز شریف کی ای سی جی رپورٹ تسلی بخش نہیں ہے۔ ای سی جی رپورٹ میں نواز شریف کے دل کا سائز بڑھا ہوا نظر آیا ۔ڈاکٹرز کے مطابق نواز شریف کے دل کے وال معمول سے تنگ ہیں لیکن عمر کے لحاظ سے مناسب ہیں۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبیعت خرابی کا سُن کر ان کے ذاتی معالج بھی پی آئی سی پہنچ گئے ۔ میڈیکل بورڈ میں پروفیسر حامد خلیل، پروفیسرشاہد حمید، پروفیسر ندیم حیات ملک اور ایم ایس ڈاکٹر امیر شامل ہیں۔ پروفیسر ندیم حیات ملک اورایم ایس ڈاکٹر امیر کی نگرانی میں میڈیکل بورڈ نے گذشتہ روز نوازشریف کا چیک اپ کیا تھا۔