ناروے میں مقیم پاکستانی کا سانحہ ساہیوال میں جاں بحق افراد کے بچوں کی کفالت کرنے کی خواہش کا اظہار

ناروے میں مقیم شاہد چوہدری کا کہنا ہے کہ وہ سانحہ ساہیوال میں جاں بحق ہونے والے افراد کے بچوں کو اپنے ساتھ ناروے لے جائیں گے اور وہاں ان کی کفالت کریں گے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 23 جنوری 2019 14:44

ناروے میں مقیم پاکستانی کا سانحہ ساہیوال میں جاں بحق افراد کے بچوں ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔23 جنوری2019ء) سینئیر صحافی سعید قاضی کا دوران پروگرام سانحہ ساہیوال پر گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمارے ایک دوست ہیں جو ناروے میں مقیم ہیں انہوں سانحہ ساہیوال میں جاں بحق ہونے والے افراد کے بچوں کی کفالت کی ذمہ داری اٹھانے کا اعلان کیا ہے۔سعید قاضی کا کہنا ہے کہ ان کا نام شاہد چوہدری ہے اور وہ ناروے میں رہتے ہیں انہوں نے کہا ہے کہ میں اس سانحے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے تمام بچوں کو اپنانے کے لیے تیار ہوں۔

سعید قاضی کا کہنا ہے کہ شاہد چوہدری نے کہا ہے کہ میں ان تمام بچوں کو ناروے لے جانا چاہتا ہوں اور وہاں پر ان کی کفالت کروں گا۔اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی جاں بحق افراد کے بچوں کی کفالت کی ذمہ داری اٹھانے کا اعلان بھی کیا تھا۔

(جاری ہے)

واضح رہے ساہیوال میں کچھ روز قبل سی ٹی ڈی کی مبینہ کارروائی میں چار افراد ہلاک ہوئے جن کی شناخت خلیل، نبیلہ، اریبہ اور ذیشان کے نام سے ہوئی تھی۔

فائرنگ کے دوران ایک بچہ گولی لگنے اور ایک بچی شیشہ لگنے سے زخمی بھی ہوئی۔ ہلاک ہونے والے خلیل اور نبیلہ بچ جانے والے تین بچوں کے والدین تھے جبکہ اریبہ ان بچوں کی بڑی بہن تھی جو ساتویں جماعت کی طالبہ تھی۔ سانحہ ساہیوال میں جاں بحق ہونے والے چارافراد کی ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مرنے والوں کوایک فٹ سے دس فٹ کے فاصلے سے گولیاں ماری گئی، خلیل کو 5گولیاں لگیں،3 سینے اور بازو پر جبکہ 2 گولیاں سر پر لگیں، نبیلہ کو ایک گولی کنپٹی پر جبکہ 2 گولیاں پیٹ پے لگیں،13سالہ اریبہ کو 6 فائر لگے جن میں 6 گولیاں سینے میں اور 3 گولیاں پیٹ میں لگیں. کار چلانے والے ذیشان کو بھی 6گولیاں لگیں۔

ایک گولی دائیں جانب سے گردن میں لگی باقی 5 گولیاں سینے میں لگیں، جس سے اس کی موت واقع ہوئی. مجموعی طور پر 24 گولیاں برسائیں گئیں.