جسٹس (ر) ثاقب نثار کے جاتے ہی موبائل ٹیکس واپس آ گیا

موبائل فون کارڈ پر 30 فیصد ٹیکس کی منظوری دے دی گئی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 23 جنوری 2019 17:45

جسٹس (ر) ثاقب نثار کے جاتے ہی موبائل ٹیکس واپس آ گیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔23 جنوری2019ء) موبائل فون کارڈ پر 30 فیصد ٹیکس کی منظوری دے دی گئی ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ موبائل فون پر اب 100 روپے کے بیلنس پر 100روپے ملنا بند ہو گئے ہیں۔موبائل فون پر ٹیکس کی واپسی ہو گئی ہے۔وفاقی کابینہ نے منی بجٹ میں منظوری دے دی ہے جس کے تحت اب موبائل فون پر 30 فیصد ٹیکس لگے گا۔جس کے بعد صارفین کو 100روپے کا کارڈ چارج کرنے پر 70 روپے کا بیلنس ملے گا۔

عدالت نے موبائل فون پر ٹیکس ختم کیا تھا اور صارفین نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو خوب سراہا تھا۔تاہم اب سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے جاتے جاتے عوام کی موجیں ختم ہو گئی ہیں۔یاد رہے کہ جون میں سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں موبائل فون کارڈز پر ٹیکس کٹوتی کے خلاف از خود نوٹس کیس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

جس کے بعد سپریم کورٹ نے موبائل کارڈز پر سروس چارجز ود ہولڈنگ ٹیکس اور ایکسائز ڈیوٹی کو معطل کر دیا تھا ۔ دوران سماعت اے جی پنجاب نے کہا کہ سروس چارجز ختم کرنے سے پنجاب کو ہر ماہ 2 ارب روپے کا نقصان ہے۔عدالت نے کہا کہ اگر آپ غلط ٹیکس لے رہے تھے تو یہ نقصان نہیں ہے۔ ایک آدمی 100 روپے کا کارڈ لوڈ کرتا ہے تو صوبے کو رقم کیوں دی جائے۔ معاملے میں کون سی سروس صوبہ دے رہا ہے جو چارجز ملے۔ تندور سے روٹی لے کر آنے والے کو روٹی کھانے پر بھی ٹیکس دینا ہو گا؟ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ ایک ماہ میں ایک ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ عدالت نے کہا کہ آپ جو کک بیک لیتے ہیں وہ ختم کر دیں ،1 ارب روپے سے فرق نہیں پڑے گا۔