تین سالوں میں ملک میں تیل و گیس کی تلاش کے لئے تین غیر ملکی کمپنیوں کو لائسنس جاری کئے گئے ،

سینٹ میں وقفہ سوالات کراچی میں ڈیپ سی ڈرلنگ کیلئے تین جہاز پہنچ چکے ہیں، مارچ تک نتائج سامنے آئیں گے،نندی پور بجلی گھر میں گیس ایندھن پر 460 سے 480 میگاواٹ بجلی بنانے کی صلاحیت ہے،حج کے حوالے سے صوبوں کے لئے کوئی کوٹہ مختص نہیں ،بجلی چوری کی روک تھام کے لئے جدید ترین نظام متعارف کرا رہے ہیں، غلام سرور خان ،عمر ایوب ،نور الحق قادری ، فیصل واوڈا کے جوابات

بدھ 23 جنوری 2019 22:19

تین سالوں میں ملک میں تیل و گیس کی تلاش کے لئے تین غیر ملکی کمپنیوں کو ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جنوری2019ء) سینٹ کو بتایاگیا ہے کہ تین سالوں میں ملک میں تیل و گیس کی تلاش کے لئے تین غیر ملکی کمپنیوں کو لائسنس جاری کئے گئے ہیں،کراچی میں ڈیپ سی ڈرلنگ کیلئے تین جہاز پہنچ چکے ہیں، مارچ تک نتائج سامنے آئیں گے،نندی پور بجلی گھر میں گیس ایندھن پر 460 سے 480 میگاواٹ بجلی بنانے کی صلاحیت ہے،حج کے حوالے سے صوبوں کے لئے کوئی کوٹہ مختص نہیں ،بجلی چوری کی روک تھام کے لئے جدید ترین نظام متعارف کرا رہے ہیں۔

بدھ کو وقفہ سوالات کے دور ان وفاقی وزیر توانائی پٹرولیم ڈویژن غلام سرور خان نے بتایا کہ پٹرولیم کی تلاش کے لئے لائسنس کے حصول کے لئے فیس ایک لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے، لائسنس فیس کی مد میں کل تین لاکھ روپے کی وصولی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تین سالوں میں او ایم وی پاکستان، طلحہ سی اور کے پی بی وی کو بالترتیب کوہان، کرک شمالی اور پہاڑ پور کے لئے لائسنس دیئے گئے، پہاڑ پور بلاک پر کام شروع ہو چکا ہے، کرک نارتھ بلاک پر بھی کام جلد شروع ہو گا، کام شروع نہ کرنے پر شوکاز نوٹس دیدیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کراچی میں ڈیپ سی ڈرلنگ کے لئے تین جہاز پہنچ چکے ہیں، مارچ تک اس کے نتائج سامنے آئیں گے، 19 سو میٹر کے نیچے پانچ ہزار 500 میٹر تک ڈرلنگ کی جائے گی، آفشور ڈرلنگ میں صوبوں اور ملک کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا۔وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے بتایا کہ نندی پور پاور پراجیکٹ کے اصل پی سی ون (2007) کے مطابق اس منصوبے کی تخمینہ لاگت 22334.75 ملین روپے تھی جبکہ منظور شدہ نظر ثانی شدہ پی سی ون 2013ء کے مطابق تخمینہ لاگت (5416.20) ملین روپے ہے اور اب تک آنے والی اصل لاگت 5765500 ملین روپے ہے، اس وقت بجلی گھر گیس ایندھن پر 460 سے 480 میگاواٹ بجی بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے تاہم لوڈ (ایم وی) حالات کے مطابق تبدیل ہوتا رہتا ہے، نیپرا نے نندی پور پاور پراجیکٹ کا گیس ایندھن پر یکساں نرخ 103157 روپے کر کے ڈبلیو ایچ مقرر کیا ہے۔

وفاقی وزیر عمر ایوب نے بتایا کہ 31 دسمبر 2018ء تک بجلی پیدا کرنے والے اداروں کو قابل ادا رقم 6 لاکھ 83 ہزار 484 ملین روپے تھی، جینکوز کی جانب سے ایندھن فراہم کرنے والے اداروں کو قابل ادا رقم ایک لاکھ 24 ہزار 403 ملین روپے ہے، کل گردشی قرضہ 8 لاکھ 7 ہزار 887 ملین روپے ہے۔ وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی نور الحق قادری نے بتایا کہ گزشتہ سال حج مجموعی طور پر ایک لاکھ 97 ہزار 189 پاکستانیوں نے فریضہ حج کی سعادت حاصل کی، پنجاب سے 39 ہزار 90، سندھ 23 ہزار 765، خیبرپختونخوا 15 ہزار 895، بلوچستان 4 ہزار 844 اور وفاقی دارالحکومت سے 23 ہزار 595 افراد نے فریضہ حج کی سعادت حاصل کی۔

انہوں نے بتایا کہ متبادل کیسوں کی مجموعی تعداد 476 ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حج کے لئے قرعہ اندازی شفاف طریقے سے کی جاتی ہے، اس کا ایک طریقہ کار ہے، حج کے معاملات شرعی انداز میں انجام دیئے جاتے ہیں، صوبوں کا کوٹہ مقرر نہیں ہے، ملک بھر کے شہریوں کی ایک ہی جگہ قرعہ اندازی ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حج کے لئے ارکان پارلیمان کا کوئی کوٹہ نہیں ہے، چند سال قبل یہ کوٹہ ختم کر دیا گیا تھا۔

وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا نے بتایا کہ حکومت بلوچستان کی سفارش پر جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ڈیموں کی تعمیر کے لئے 848.230 ملین روپے کی رقم جاری کی گئی، دوسری سہ ماہی کے لئے وزارت آبی وسائل نے 1008.110 ملین روپے جاری کرنے کی تجویز دی ہے۔ وزارت منصوبہ بندی و ترقی میں اس تجویز کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان ہمارے لئے اہم ہے۔

وفاقی وزیر پاور عمر ایوب خان نے بتایا کہ دس ڈسٹری بیوشن کمپنیوں لیسکو، گیپکو، فیسکو، آئیسکو، میپکو، پیسکو، حیسکو، سیپکو اور کیسکو کے صارفین کی مجموعی تعداد 2 کروڑ 72 لاکھ 55 ہزار 542 ہے، سب سے زیادہ نقصانات پیسکو 38.1 فیصد، حیسکو اور سیپکو میں ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے فیڈرز بھی موجود ہیں جہاں نقصانات کی شرح 90 فیصد سے زیادہ ہے، کنڈا کلچر اور بجلی چوری کے خاتمے کے لئے اقدامات ہو رہے ہیں، لائن لاسز کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ اور لوڈ مینجمنٹ میں بھی اضافہ ہوتا ہے، رتو ڈیرو میں پہلے کنڈا کلچر کی وجہ سے 23 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی اب اس میں کمی آ رہی ہے، بنوں، خیبر اور پشاور فیڈر کے جو نقصانات ہو رہے ہیں، وہ پیسکو کے مجموعی لائن لاسز کے 85 فیصد نقصانات کے برابر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سابقہ ادوار میں بجلی کی تقسیم و ترسیل میں سرمایہ کاری نہیں ہوئی، ہم اس پر کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کنڈا کلچر کے خاتمے کے لئے ہم مقامی عمائدین سے بھی معاونت حاصل کر رہے ہیں، بجلی کی فراہمی اور میٹرنگ کے نظام کو بہتر بنایا جا رہا ہے، اس ضمن میں جدید ترین نظام نصب کیا جا رہا ہے جس سے چوری کا بروقت خاتمہ ہو سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ آئیسکو سب سے کم نقصان دینے والی کمپنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیسکو میں لاسز کا تناسب زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 19 ہزار ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کر رہے ہیں، اس ضمن میں وفاقی حکومت سبسڈی بھی دے رہی ہے، بلوچستان میں پانی کی سطح کم ہو رہی ہے، پہلے 20 ہارس پاور کے انجن سے پانی نکالا جا سکتا تھا، اب 40 ہارس پاور کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ متبادل توانائی کے ٹیرف کا تعین 2006ء میں ہوا تھا، اب وہ ختم ہو چکے ہیں، ہم سسٹم کو ٹھیک کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متبادل توانائی کا فروغ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، اس وقت فیول مکس میں 60 فیصد حصہ فوسل فیول پر مبنی ہے، ہماری کوشش ہے کہ 2025ء تک مجموعی فیول مکس کا 25 فیصد متبادل توانائی سے حاصل کیا جائے۔ جہانزیب جمالدینی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم متبادل توانائی کے شعبے کو ڈی ریگولیٹ کرنا چاہتے ہیں، اس وقت اس شعبہ سے صرف حکومت بجلی خرید رہی ہے۔