قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سینیٹررحمن ملک نے سانحہ ساہیوال پر 41سوالات پر مشتمل خط وزارت داخلہ کو بھیج دیا

وزارت داخلہ، آئی جی پولیس اور ہوم سیکرٹری پنجاب سے 41 سوالات کے جوابات 25 جنوری تک کمیٹی کو جمع کرے، رحمن ملک

بدھ 23 جنوری 2019 22:29

قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سینیٹررحمن ملک نے سانحہ ساہیوال پر 41سوالات ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جنوری2019ء) قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سینیٹررحمن ملک نے سانحہ ساہیوال پر 41سوالات پر مشتمل خط وزارت داخلہ کو بھیج دیا ہے ۔ بدھ کو چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے 41 سوالات پر مشتمل سوالنامہ سانحہ ساہیوال پر تیار کیا ہے۔ رحمن ملک نے کہاکہ وزارت داخلہ، آئی جی پولیس اور ہوم سیکرٹری پنجاب سے 41 سوالات کے جوابات 25 جنوری تک کمیٹی کو جمع کرے۔

سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ سینیٹ نے 21 جنوری کو رولنگ دیتے ہوئے قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو سانحہ ساہیوال پر تحقیقات کی ذمہ داری سونپی ہے۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ سینیٹ نے قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو سانحہ ساہیوال پر ایک ہفتے میں رپورٹ جمع کرنے کا کہا ہے۔

(جاری ہے)

سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ 25 جولائی کے اجلاس میں پنجاب حکومت کی جی آئی ٹی رپورٹ کا جائزہ بھی لے گے۔

سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ سانحہ ساہیوال کے ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا ملے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات رونما نہ ہو۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ اِن کاؤنٹر کا قانون و آئین میں کوئی حیثیت نہیں ہے، انکا خاتمہ ضروری ہے۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، قائمہ کمیٹی نے جوڈیشل کمیشن بنانے کی سفارش کی ہے۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا سوالنامہ سانحہ ساہیوال کے آپریشن، سی ٹی ڈی اہلکاران و مقتولین کے تفصیلات پر ہیں۔